Blogroll

header ads

وزیراعظم نے ریپ کے مجرموں کو 'نامرد' کرنے کا قانون لانے کی منظوری دیدی

وفاقی کابینہ نے زیادتی کے واقعات میں ملوث مجرمان کی سخت سزاؤں پر مشتمل سفارشات کی اصولی منظوری دے دی۔۔۔.

حکومت کا چینی کمیشن رپورٹ کی سفارش پر ذمہ داروں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ

وفاقی حکومت نے چینی کمیشن رپورٹ میں آئے ناموں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کرلیا ہے۔۔۔

کیا چکن میں بھی کورونا وائرس پایا جاتا ہے؟

پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن نے چکن میں کورونا وائرس کی موجودگی کی افواہوں کو بے بنیاد قرار دے دیا۔۔۔

گنجے مردوں میں کورونا سے متاثر ہونے کے خطرات زیادہ ہوتے ہیں، تحقیق؟

یک تازہ تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ گنجے مردوں میں کورونا سے متاثر ہونے کے خطرات زیادہ ہوتے ہیں۔۔۔

ملالہ یوسف زئی کا بھی امریکی سیاہ فام کی ہلاکت پر انصاف کا مطالبہ

پاکستان کی نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی نے بھی امریکی سیاہ فام کی ہلاکت پر آواز بلند کردی۔۔

شفقت محمود بچوں کے وزیراعظم منتخب

26 نومبر سے تعلیمی ادارے بند کیے جانے سے متعلق فیصلہ آنے کے بعد سوشل میڈیا پر وزیر تعلیم شفقت محمود کا نام ٹاپ پر ٹرینڈ کرتا رہا۔ یہی نہیں بچوں نے پاکستان کے اگلے وزیراعظم کے لیے بھی وزیر تعلیم شفقت محمود کو منتخب کرتے ہوئے فیصلہ سنا دیا۔ طلبہ نے شرارتی چٹکلوں کے ذریعے اپنی خوشی کا اظہار کیا اور شفقت محمود کے حوالے سے طرح طرح کے دلچسپ میمز بنا کر شیئر کیے۔ کسی نے وفاقی وزیر تعلیم کو ہیرو کہا تو کسی نے دلوں کا راجہ جب کہ کچھ لوگوں نے تو انہیں بچوں کا وزیراعظم قرار دے دیا۔ اسی طرح ایک میم میں لکھا تھا کہ 'ہم لیپ ٹاپ نہیں۔۔۔چھٹیاں بانٹتے ہیں'۔

وزیراعظم نے ریپ کے مجرموں کو 'نامرد' کرنے کا قانون لانے کی منظوری دیدی

وفاقی کابینہ نے زیادتی کے واقعات میں ملوث مجرمان کی سخت سزاؤں پر مشتمل سفارشات کی اصولی منظوری دے دی۔ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں بعض وفاقی وزراء نے زیادتی کے مجرمان کو پھانسی کی سزا قانون کا حصہ بنانے کا مطالبہ کیا اور رائے دی کہ ریپ کے مجرموں کو سرعام پھانسی کے تختے پر لٹکایا جانا چاہیے۔ ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر فیصل واوڈا، اعظم سواتی اور نورالحق قادری نے پھانسی کی حمایت کی۔ اس موقع پر وزیراعظم نے زیادتی کے مجرمان کےلیے کیسٹریشن (جنسی صلاحیت سے محروم کرنا) کا قانون لانے کی بھی اصولی منظوری دے دی۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عوام کے تحفظ کے لیے واضح اور شفاف انداز میں قانون سازی ہوگی، ابتدائی طور پر کیسٹریشن کے قانون کی طرف جانا ہوگا۔ ان کاکہنا تھا کہ قانون سازی میں کسی قسم کی تاخیر نہیں کریں گے، سخت سے سخت قانون کا اطلاق یقینی بنایا جائے گا اور متاثرہ خواتین یا بچے بلاخوف وخطر اپنی شکایات درج کراسکیں گے جب کہ متاثرہ خواتین وبچوں کی شناخت کے تحفظ کا بھی خاص خیال رکھا جائےگا۔ اجلاس میں وفاقی کابینہ کو بتایاگیا کہ قانونی ٹیم نے 'ریپ قانون آرڈیننس' کے مسودہ پر کام مکمل کرلیا ہے، خواتین پولیسنگ، فاسٹ ٹریک مقدمات، اور گواہوں کا تحفظ قانون کا بنیادی حصہ ہوگا۔

Lahore ranks world’s most polluted city yet again, with 'hazardous' air quality

Lahore has once again dominated the list of the most polluted cities in the world, with its air quality index (AQI) recorded at six times over the safe limit. On Monday morning, Lahore was engulfed in a grey haze and recorded an AQI of 306, according to data compiled by IQAir, a global air quality monitor.
The other Pakistani city to make it to the top ten cities with the most toxic air was Karachi, which ranked seventh with an AQI of 168. Meanwhile, India’s Delhi and Mumbai came in second and fourth respectively. The United States Environmental Protection Agency regards air quality satisfactory if the AQI is under 50. Lahore’s AQI fell in the range of 301 and higher, which has been classified as “hazardous”. To reduce the smog, the provincial disaster management authority in Punjab has to date sealed 613 brick kilns, 2,148 industries and impounded 8,579 vehicles. PDMA has arrested 478 people, according to a report by the authority from November 22.

نوازشریف والدہ کی میت کے ساتھ وطن واپس آنے کیلئے تیار

لاہور,مسلم لیگ ن کے قائد میاں نوازشریف والدہ کی میت کے ساتھ وطن واپس آنے کیلئے تیار ہو گئے ،اسحاق ڈار، حسن اور حسین نواز نے وطن واپسی کے فیصلے کی مخالفت کردی،نوازشریف وطنی واپسی کافیصلہ مریم اور دیگر رہنماﺅں سے مشاورت کے بعد کریں گے ۔ نجی ٹی وی 92 نیوز نے ذرائع کے حوالے سے کہاہے کہ بیگم شمیم اختر کے انتقال کے بعد نوازشریف کے وطن واپس آنے سے متعلق مشاورت شروع کردی گئی ،ذرائع کاکہنا ہے کہ ن لیگ کے قائد میاں نوازشریف وطن واپس آنے کیلئے تیار ہیں لیکن اسحاق ڈار،حسن اور حسین نواز، نوازشریف کے وطن واپس نہ جانے پر اصرارکررہے ہیں،نوازشریف وطنی واپسی کافیصلہ مریم اور دیگر رہنماﺅں سے مشاورت کے بعد کریں گے ۔

کورونا کی دوسری لہر،26 نومبر سے ملک بھر کے تمام تعلیمی ادارے بند کرنے کافیصلہ

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وفاقی حکومت نے کورونا کے باعث ملک بھر میں 26 نومبر سے تمام تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ کر لیا تاہم حتمی فیصلہ این سی او سی کے اجلاس میں ہوگا۔ وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہاہے کہ 26 نومبرسے 24 دسمبرآن لائن کلاسز ہوں گی جبکہ 25 دسمبر سے 10 جنوری تک مکمل چھٹیاں ہوں گی اور11 جنوری کو تمام تعلیمی ادارے کھول دیئے جائیں گے،وفاقی وزیر شفقت محمود نے کہاکہ 26 نومبرسے بچے گھر میں اپنی تعلیم جاری رکھ سکیں گے،آن لائن اورہوم ورک کے ذریعے بچوں کو پڑھایا جائیگا۔انہوں نے کہاکہ کورونا کے باعث تمام امتحانات ملتوی کردیئے گئے ،دسمبر میں ہونے والے امتحانات ملتوی کردیئے ہیں،امتحانات 15 جنوری کے بعد ہوں گے، میٹرک کے امتحانات مارچ کے بجائے مئی جون میں ہونگے،نیا تعلیمی سال اگست میں شروع ہوگا،شفقت محمود کاکہناتھا کہ یونیورسٹی ہاسٹلز کے طلبہ کی ایک تہائی حصہ ہاسٹلز میں قیام کرسکیں گی ،ووکیشنل اداروں کو بند نہیں کررہے ،ووکیشنل اداروں میں تربیت کا عمل جاری رہے گا۔ معاون خصوصی صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہاکہ گزشتہ 24گھنٹے میں کورونا مثبت کیسز کی شرح میں اضافہ ہواہے،بروقت اقدامات نہ اٹھائے گئے توہسپتالوں پر دباوَ بڑھ جائے گا،ہم نے ہر صورت کورونا سے بچاوَ کے اقدامات اٹھانے ہوں گے۔انہوںنے کہاکہ ایم کیٹ اور دوسری انٹری ٹیسٹ شیڈول کے مطابق ہوں گے۔

Coronavirus in Pakistan: Schools will remain closed until January 10, 2021

ISLAMABAD: Federal Minister for Education Shafqat Mahmood on Monday said that all schools across the country will remain closed until January 10, 2021, in the wake of the rising coronavirus cases. "All ministers have mutually decided that to keep all educational institutions, including schools, colleges, universities, and tuition centres closed. However, online classes will continue from November 26 to December 24 after which winter break will start. Schools will reopen on January 11, 2021," Shafqat Mahmood said. 1-Nov 26 — All students to start studying from home 2-Dec 24 — Last day of online classes 3-Dec 25 to Jan 10, 2021 — Winter holidays 4-Jan 11 — Schools to resume activities after reevaluation of the situation in the first week of January 5-Professional exams including MDCAT 2020 to be held as per schedule Board exams to be pushed to June The decision has been made during the Inter-Provincial Education Ministers Conference (IPEMC) convened to discuss school closures. Minister Shafqat Mahmood said that children's health and safety is the top-most priority of the government, adding that examinations scheduled to take place in December will be postponed, with the exception of a few professional exams. During the meeting, it was decided that micro-decisions regarding examinations and other matters will be taken by the respective provinces. Punjab schools to promote students based on homework Meanwhile, Punjab Education Minister Murad Raas said that schoolchildren in Punjab will be promoted to the next classes based on their homework. He also added that Punjab Board exams, which are held in March, will now be conducted in May and June 2021. he minister also said that while schools will remain closed, teachers will have to go to schools twice a week, i.e. on Mondays and Thursdays to ensure that the quality of homework is up to the mark. Regarding the closure of schools, Murad Raas said that he is not in favour of closing schools, but the decision has been taken unanimously by all the provincial education ministers. "If schools are being closed to protect children, then parks, shopping malls, and other recreational places should also be closed as well," he said. No promotion without exams in Sindh However, Sindh Education Minister Saeed Ghani said that no student will be promoted to the next class without examinations this year, adding that a decision regarding the dates of class 9th, matric, and intermediate exams is yet to be taken. During the meeting, the minister had suggested that instead of closing all schools in the province, only primary schools — which have 75% enrolment — should be closed, while children from class 6th and above should continue to go to school. However, Federal Education Minister said that schools across the country should remain closed for the specified duration without exception.

آئندہ مالی سال کے بجٹ کی اہم تجاویز سامنے آ گئیں

آئندہ مالی سال کے بجٹ کی اہم تجاویز سامنے آ گئیں

اسلام آباد: آئندہ مالی سال کے لیے وفاقی بجٹ کی اہم تجاویز سامنے آ گئیں۔

ذرائع کے مطابق موجودہ حالات میں آئندہ مالی سال کے لیے دفاعی بجٹ میں کمی مشکل ہے جب کہ آئندہ مالی سال کے دوران حکومتی اخراجات کو کم سے کم رکھا جائے گا۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ اگلے بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جائے گا اور آئندہ بجٹ میں سود کی ادائیگیوں کے بجٹ کو کم نہیں کیا جائے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ مالی سال کے دوران ٹیکس آمدن میں اضافہ مشکل ہے جب کہ اگلے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں معمولی اضافہ ممکن ہے۔

ذرائع کا یہ بھی بتانا ہے کہ اگلے بجٹ میں ٹارگٹڈ سبسڈیز دی جائیں گی۔

خیال رہے کہ آئندہ مالی سال کے لیے وفاقی بجٹ 12 جون کو پیش کیے جانے کا امکان ہے۔

محکمہ تعلیم سندھ نے پرائمری اسکولز کیلئے آن لائن ایجوکیشن متعارف کرادی

محکمہ تعلیم سندھ نے پرائمری اسکولز کیلئے آن لائن ایجوکیشن متعارف کرادی

محکمہ تعلیم سندھ نے پرائمری اسکولوں کیلئے آن لائن ایجوکیشن متعارف کرادی۔

محکمہ تعلیم سندھ کے مطابق کے جی سے 5 ویں جماعت تک کے طلبہ کو آن لائن ایجوکیشن دی جائے گی جس کیلئے ایس ای ایل ڈی لرننگ نام کی ایپ تیار کر لی گئی ہے۔

محکمہ تعلیم کا کہنا ہے کہ یونیسیف اور مائیکروسافٹ کی مدد سے آن لائن ایجوکیشن کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔

محکمہ تعلیم نے بتایا کہ ریاضی، سائنس، انگلش اور اردو کے مضامین آن لائن پڑھائے جائیں گے جب کہ آن لان کورس انگریزی، اردو اور سندھی زبان میں موجود ہیں۔

محکمہ تعلیم سندھ کے مطابق چھٹی سے 12 ویں جماعت تک آن لائن ایجوکیشن پر ابھی کام جاری ہے۔

خیال رہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے مارچ کے آغاز سے ملک بھر کے تعلیمی ادارے بند ہیں اور 15 جولائی تک بندش میں اضافہ کر دیا گیا ہے جب کہ اس دوران میٹرک اور انٹر سمیت او اور اے لیول کے سالانہ امتحانات بھی منسوخ کر دیے گئے ہیں۔

کورونا وائرس پاکستان میں زبردستی پھیلایا گیا، بلاول بھٹو زرداری



چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ کورونا کے معاملے پر عوام کی جانیں بچانے کے بجائے معیشت بچانے کا ماڈل اپنایا گیا، وفاق نے وائرس کی روک تھام کی سندھ حکومت کی کوششوں کو سبوتاژ کیا ہے۔

سندھ اسمبلی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ  پاکستان میں کورونا سے اموات کی شرح بھارت اور چین سے زیادہ ہے،کسی کو تو ذمہ داری اٹھانا ہوگی۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ہماری بات نہ مانیں مگر ان کی تو مانیں جو اس بیماری سے فرنٹ لائن پر لڑ رہے ہیں، وفاقی حکومت اعدادو شمار کے ساتھ کھیل کر عوام کو بے وقوف بنارہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم  عمران خان کہتے ہیں پاکستان میں کورونا پھیل چکا اور روکنے کے لیے کچھ نہیں کرسکتے، لیکن کورونا وائرس پاکستان میں زبردستی پھیلایا گیا، ہم کوشش کر رہے تھے کورونا وائرس کو تیزی سے پھیلنے سے روکاجائے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ کراچی سمیت دیگر اہم شہروں میں کورونا پھیلنے سے روکنےکی ہماری کوششوں کو سبوتاژ کیاگیا، اسپتال کورونا مریضوں سے بھر رہے ہیں کس کو ذمہ دار ٹھہرائیں، وفاقی حکومت کی جانب سے عوام کو غلط معلومات دی جا رہی ہیں، عوام کو غلط معلومات دینے والوں کے خلاف ایف آئی آر کاٹنی چاہیے۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ڈاکٹروں اور نرسز کی حفاظت ہماری ذمہ د اری ہے، کراچی اور دیگر جگہوں پر ڈاکٹروں اور نرسز پر حملوں کی مذمت کرتے ہیں، پیپلزپارٹی وبا کانقصان جتنا کم کرسکتی ہے کرے گی، وفاقی حکومت اپنا رویہ درست کرے پاکستان میں جنگی صورت حال ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے ڈاکٹروں اورنرسوں کو لاوارث چھوڑا ہے،وزیراعظم جو وزیر صحت بھی ہیں کتنی بار فرنٹ لائن کے ڈاکٹرز سے ملے ؟ پیپلز پارٹی ایک سال سے ٹڈیوں کا معاملہ وفاقی حکومت کے سامنے لانے کی کوشش کرتی رہی،وفاقی حکومت نے ہمیں ٹڈیوں کے معاملے پر بھی لاوارث چھوڑ دیا ہے۔

خیال رہے کہ ملک بھر میں کورونا کے مریضوں کی تعداد 96 ہزار ہوچکی ہے جب کہ 1974 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

لاک ڈاؤن میں نرمی کے نتائج کا دوبارہ جائزہ لیا جائے، شہباز شریف



مسلم لیگ ن کے  صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے مطالبہ کیا ہے کہ کورونا وبا کے پھیلاؤ اور لاک ڈاؤن میں نرمی کے نتائج کا دوبارہ جائزہ لیا جائے۔

اپنے ایک بیان شہباز شریف نے کورونا سے اموات اور متاثرین کی تعداد میں اضافے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ حالات کی سنگینی دیکھتے ہوئے وزیراعظم کی کنفیوژن اب تک دور ہوجانی چاہیے تھی۔

شہباز شریف کا کہنا ہے کہ کورونا کی تباہ کاری وزیراعظم اور حکومت کے دعوؤں کو غلط ثابت کرچکی ہے، اموات کی شرح اور متاثرین کی تعداد میں تیزی سے اضافہ اس بات کا متقاضی ہے کہ وفاق اور صوبے مل کر حالات کا جائزہ لیں۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ اسپتالوں میں سہولیات کی عدم فراہمی اور علاج معالجے کے لیے درربدر کی ٹھوکریں کھا نے والے عوام کی شکایات کا ازالہ کیاجائے اورکورونا وبا میں اضافے کا الزام عوام پر نہ لگایا جائے، انہیں تیار کیاجائے اور آگاہی دی جائے۔

خیال رہے کہ پاکستان میں لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد سے کورونا کے مریضوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے اور متاثرہ افراد کی تعداد 96000 تک پہنچ گئی ہے جب کہ 1974 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

دوسری جانب وفاقی وزیر برائے ترقی اور منصوبہ بندی اسد عمر نے کورونا کے حوالے سے کہا ہے کہ پاکستان میں یہ بیماری اتنی مہلک نہیں جتنا یورپ اور دیگر ممالک میں رہی ہے۔

اسد عمر کا کہنا ہے کہ مہینوں اور سالوں کے لیے قوموں کو بند نہیں کیا جاسکتا، وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے طاقتور ہتھیار حفاظتی تدابیر ہیں، کامیاب طریقہ یہی ہے کہ اپنی طرز عمل میں تبدیلی لائیں اور حفاظتی تدابیراپنائیں۔

گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے بھی کہا تھا کہ ملک نہ لاک ڈاؤن میں واپسی کا متحمل ہے اور نہ ہی ہم کورونا کے پھیلاؤ کو روک سکتے ہیں، عوام خود احتیاط کریں۔

حکومت کا چینی کمیشن رپورٹ کی سفارش پر ذمہ داروں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ





وفاقی حکومت  نے چینی کمیشن رپورٹ میں آئے ناموں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کرلیا ہے۔

 ذرائع کے مطابق چینی بحران میں ملوث افراد کے خلاف حتمی کارروائی کا فیصلہ کل اہم اجلاس میں کیا جائے گا۔خیال رہے کہ  گذشتہ دنوں حکومت چینی بحران پر وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی تحقیقاتی رپورٹ کا فرانزک کرنے والے کمیشن کی حتمی رپورٹ منظر عام پر لے آئی تھی۔

رپورٹ کے مطابق جہانگیر ترین، مونس الٰہی، شہباز شریف اور ان کے اہل خانہ، اومنی گروپ اور عمرشہریار چینی بحران کے ذمے دار قرار دیے گئے ہیں۔

فارنزک آڈٹ رپورٹ میں چینی اسیکنڈل میں ملوث افراد کےخلاف فوجداری مقدمات درج کرنے اور ریکوری کرنےکی سفارش کی گئی ہے جب کہ رپورٹ میں تجویز دی گئی ہے کہ ریکوری کی رقم گنےکے متاثرہ کسانوں میں تقسیم کردی جائے۔

یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے اعلان کیا تھا کہ وہ چینی بحران کی فارنزک رپورٹ موصول ہونے کے بعد ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کریں گے۔

تاہم جہانگیر ترین علاج کی غرض سے گزشتہ روز لندن روانہ ہوگئے ہیں۔ ان کی اچانک لندن روانگی کی بعض افراد نے سوال بھی اٹھایا تاہم انہوں نے قیاس آرائیوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ سال میں دو بار چیک اپ کیلئے لندن جاتے ہیں اور جلد وطن واپس آجائیں گے۔

کیا چکن میں بھی کورونا وائرس پایا جاتا ہے؟

پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن نے چکن میں کورونا وائرس کی موجودگی کی افواہوں کو بے بنیاد قرار دے دیا۔

پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن  کی جانب سے حال ہی میں چکن میں کورونا وائرس کی موجودگی کے حوالے سے گردش کرنے والی افواہوں سے متعلق ایک پریس ریلیز جاری کی گئی۔

پولٹری ایسوسی ایشن  نے اپنی پریس ریلیز میں کہا ہے کہ مرغی، گوشت، دودھ، انڈے، مچھلی اور اس کی چیزوں میں اعلیٰ قسم کی پروٹین موجود ہے جو کورونا وائرس کےخلاف قوت مدافعت کوبڑھاتا ہے۔

ایسوسی ایشن نے چکن میں کورونا وائرس کی افواہوں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ صارفین افواہوں پر توجہ نہ دیں اور چکن کا استعمال جاری رکھیں۔

شاہد آفریدی نے سیاست میں آنے سے متعلق اپنا ارادہ واضح کردیا

شاہد آفریدی نے سیاست میں آنے سے متعلق اپنا ارادہ واضح کردیا

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی کا کہنا ہے کہ اُن کا سیاست میں آنے کا کوئی ارادہ نہیں، لیکن اللہ اُن سے کیا کام لے گا،اس بارے میں وہ کچھ نہیں کہہ سکتے۔

کوئٹہ میں چیمبر آف کامرس کے عہدیداروں سے خطاب میں شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ  جس دن بلوچستان اپنے پاؤں پر کھڑا ہوگیا دنیا پاکستان سے امداد لے گی، بلوچستان میں ٹیلنٹ ہے لیکن سہولیات کا فقدان ہے۔

 شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ جس دن آپس میں ایک ہوئے تو دشمن کو شکست ہوگی، پرانی باتوں کو بھلا کر آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک بچے کے پاؤں سے کانٹے نکال کر جوتا پہنایا جس سے بہت خوشی ملی، میری کوششوں کو سیاسی رنگ نہیں دینا چاہیے۔

ایک سوال کے جواب میں شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ سیاست میں آنے کا ارادہ نہیں، لیکن اللہ اُن سے کیا کام لے گا اس بارے میں وہ کچھ نہیں کہہ سکتے، کل یہ نہ کہا جائے کہ یو ٹرن لے لیا۔

'فاسٹ بولر نے کہا کاش دھماکا ہوجائے، 20 سیکنڈز بعد حملہ ہوگیا'

سری لنکن کرکٹ ٹیم کےسابق کپتان کمار سنگاکارا نے لاہور میں ٹیم کی بس پر ہونے والے حملے کو یاد کرتے ہوئے بس ڈرائیور کو ایک بار پھر ہیرو قرار دیا ہے۔

3مارچ 2009کے واقعے کو یاد کرتے ہوئے کمار سنگاکارا نے کہا کہ ہم معمول کے مطابق بس میں اسٹیڈیم کی جانب رواں دواں تھے، گاڑی میں سفر کے دوران کھلاڑی ایک دوسرے سے گپ شپ کررہے تھے۔

اپنے حالیہ انٹرویو میں سنگاکارا نے انکشاف کیا ہے کہ بس کے اندر ایک فاسٹ بولر یہ کہہ رہا تھا کہ 'وکٹ بہت زیادہ فلیٹ ہے، مجھے یوں لگتا ہے کہ مجھے اسٹریس فریکچر نہ ہوجائے ، وہ کھلاڑی گپ شپ کے دوران کہہ رہا تھا کہ کاش کوئی بم دھماکا ہوجائے اور ہم لوگ گھر کو واپس لوٹ جائیں'۔

سنگا کارا نے انکشاف کیا کہ اس کھلاڑی کی بات ابھی مکمل ہوئے 20 سیکنڈز ہی گزرے تھے کہ اچانک فائرنگ کی آوازیں آنا شروع ہوگئیں ، ہم سمجھے کہ کوئی آتش بازی کررہا ہے ، اتنے میں ایک کھلاڑی چلایا کہ 'نیچے لیٹ جائو ، حملہ آور بس کو نشانہ بنارہے ہیں'، تلکارتنے دلشان سامنے ہی بیٹھے ہوئے تھے ، میں وسط میں بیٹھا ہوا تھا ، مہیلا جے وردھنے اور مرلی دھرن میرے عقب میں تھے ، مرلی دھرن، تھیلان سماراویرا کے درد کی آواز سن سکتے تھے ، مجھے یاد ہے اوپنر تھرنگا بھی سامنے ہی موجود تھے ، ہم بس کی نشستوں کے بیچ میں چھپے ہوئے تھے۔

سنگاکارا نے بتایا کہ حملہ آوروں نے بس پر کئی گولیاں برسائیں، گرنیڈز بھی پھینکے اور راکٹ لانچر بھی استعمال کیا ، میں نہیں جانتا ہم کس طرح سے بچ گئے ، تھیلان زخمی ہوچکے تھے ، مجھے بھی کندھے پر لوہے وغیرہ کے کئی ٹکڑے لگے ، اجینتھا مینڈس بھی زخمی تھے، تھرنگا کے سینے سے خون بہہ رہا تھا اور اس دوران وہ گر گئے کہ شاید انہیں گولی لگی ہے ، ہمیں ایک دوسرے کی تکلیف سے چلانے کی آوازیں سنائی دے رہی تھیں۔

انہوں نے بتایا کہ بدقسمتی سے ہماری سیکورٹی پر مامور تمام افراد مارے جاچکے تھے ، یہ بہت ہی تکلیف دہ عمل تھا ، حملہ آوروں نے ہمارے ڈرائیور کو کئی بار نشانہ بنانے کی کوشش کی ، وہ کئی مرتبہ بال بال بچے ، وہی ہمارے اصل ہیرو تھے ، ہم صرف اسی لیے زندہ بچ گئے کیوں کہ وہ زندہ تھے اور وہ وہاں سے ہمیں زندہ نکال لائے۔

گنجے مردوں میں کورونا سے متاثر ہونے کے خطرات زیادہ ہوتے ہیں، تحقیق

یک تازہ تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ گنجے مردوں میں کورونا سے متاثر ہونے کے خطرات زیادہ ہوتے ہیں۔

محققین نے مشورہ دیا ہے کہ گنج پن کو ہائی رسک عنصر سمجھا جانا چاہیے، انہوں نے یہ بات امریکا میں کورونا سے مرنے والے پہلے امریکی ڈاکٹر فرینک گیبرن کا کیس سامنے آنے کے بعد کہی اوراسے "گیبرن سائن "کا نام دیا۔

ڈاکٹر فرینک گیبرن بھی گنج پن کا شکار تھے۔ چین میں کورونا کے بعد جنوری سے اب تک کے اعداد وشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ خواتین کے مقابلے میں مردوں میں اموات کے امکانات زیادہ ہیں۔

سائنسدانوں کی رائے ہے کہ مردوں میں گنج پن کا سبب بنے والے ہارمونز کی وجہ سے ہی کورونا وائرس سے مردوں کی ہلاکت کی شرح زیادہ ہے۔ 

ہسپانوی ماہرین کی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ مردوں میں اینڈروجین (Androgens) نامی ہارمون موجود ہوتے ہیں جو ان میں گنج پن کا سبب بنتے ہیں اور یہی ہارمونز کورونا وائرس کو خلیوں پر حملے میں مدد دیتے ہیں۔

اسپین میں محققین اس بات پر تحقیق کر ر ہے ہیں کہ مردوں میں پائے جانے والے سیکس ہارمونز (جیسا کہ ٹیسٹو اسٹیرون) اور کورونا وائرس کے درمیان کیا تعلق ہو سکتا ہے۔

ایسی دیگر کئی تحقیق پہلے سے ہی سائنسی جریدوں میں گردش کر رہی ہیں کہ گنج پن کا شکار مردوں کے کورونا وائرس سے ہلاک ہونے کے امکانات بہت زیادہ ہیں۔

براؤن یونیورسٹی کے پروفیسر کارلوس ویمبئر کہتے ہیں کہ اینڈروجین یقینی طور پر وہ ہارمون ہے جو کورونا وائرس کو انسانی خلیوں پر حملے میں مدد دیتا ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ گنج پن وائرس کی شدت معلوم کرنے کا زبردست پیمانہ ہے۔

پروفیسر کارلوس نے کہا کہ ایسے مریض جنہیں کورونا وائرس کے شدید حملے کی وجہ سے اسپتالوں میں لایا گیا ان کی اکثریت گنج پن کا شکار تھی۔ 122 مریضوں پر ہونے والی تحقیق کے حوالے سے امریکن اکیڈمی آف ڈرمیٹولوجی نے مقالہ لکھا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ میڈرڈ کے تین مختلف اسپتالوں میں داخل ہونے والے 79 فیصد مرد، جن کے کورونا ٹیسٹ مثبت آئے تھے، گنجے تھے۔

اسپین میں دیگر 41 مریضوں پر کی گئی تحقیق کے مطابق بھی یہی ثابت ہوا کہ ان کی 71 فیصد تعداد بھی گنج پن کا شکار تھی۔

یہ بات قابل غور ہے کہ یہ محدود پیمانے پر کی گئی تحقیق تھی جس میں سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ پختہ نتائج کے حصول کیلئے تحقیق کا دائرہ بڑھانا پڑے گا۔

امریکی آنکولوجسٹ میتھیو ریٹگ نے پروسٹیٹ کے علاج کیلئے استعمال کی جانے والی دواؤں کا کورونا وائرس کے مریضوں پر استعمال شروع کرکے نئی تحقیق شروع کی ہے۔

اس طریقہ علاج میں مریض کے اینڈروجین کی سطح کم ہو جاتی ہے جس سے گنج پن کے شکار مریضوں کے مرنے کے امکانات پر تحقیق ہو رہی ہے۔ 

امریکا میں سیاہ فام شخص کے قتل کیخلاف مظاہرے تحریک میں تبدیل ہونا شروع

امریکا میں سیاہ فام شخص کے قتل کیخلاف مظاہرے تحریک میں تبدیل ہونا شروع

سیاہ فام شخص کے قتل کے خلاف امریکا میں گزشتہ کئی روز سے جاری مظاہرے ایک تحریک میں تبدیل ہونا شروع ہو گئے۔

امریکا میں سیاہ فام شہری جارج فلائیڈ کے قتل اور نسل پرستی کے خلاف وائٹ ہاؤس، کیپیٹل ہل اور لنکنز میموریل کے سامنے مظاہرےکیے گئے۔

امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ مظاہرین کے خلاف فوج تعینات نہیں کی جائے گی لیکن اس کے باوجود وائٹ ہاؤس کے اطراف ڈیڑھ کلومیٹر کا احاطہ رکاوٹیں لگا کر بند کر دیا گیا اور فوج کی بکتر بند گاڑیاں اور سیکڑوں فوجی تعینات کر دیے گئے۔

جیو نیوزسے بات کرتے ہوئے پاکستانی امریکن وکیل سبحان طارق کا کہنا تھاکہ مظاہرین محض قاتلوں کو سزا نہیں بلکہ نظام میں تبدیلی چاہتے ہیں۔

نیویارک شہر کے علاقوں بروکلین اور مین ہٹن میں بھی ہزاروں افراد نے نسل پرستی کے خلاف احتجاج کیا۔

اس صورتحال کے باوجود امریکی صدر ٹرمپ نے "جارج فلائیڈ اچھاآدمی نہیں تھا " کاپیغام دینےوالی ویڈیو ری ٹوئٹ کر دی۔

ویڈیو پیغام کنزرویٹو خاتون نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر شیئر کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ فلائیڈکوشہیدقرار دینا اسے برداشت نہیں۔

پاکستانی امریکن پروفیسر نعیم ظفر کاکہناتھا کہ صدر ٹرمپ کا یہ ویڈیو ری ٹوئٹ کرنا انتخابی مہم کاحصہ ہے۔

لاس اینجسم اور سان فرانسسکو میں بھی ہزاروں افراد احتجاج میں شریک ہوئے۔ مظاہرین کا کہنا تھاکہ سفید فام افراد کے ہاتھوں سیاہ فاموں سے نامساوی سلوک نہیں چلے گا۔

خیال رہے کہ امریکی ریاست منی سوٹا کے شہر مینی پولِس میں 25 مئی 2020 کو سفید فام پولیس اہلکار کے ہاتھوں 45 سالہ سیاہ فام شہری جارج فلوئیڈ ہلاک ہوگیا تھا۔

مینی پولس میں سفید فام پولیس اہلکاروں کے ہاتھوں سیاہ فام جارج فلائیڈ کے قتل کے بعد ہنگامے پھوٹ پڑے تھے جس نے امریکا کے کئی شہروں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

کورونا۔ سازش یا حقیقت

کورونا وائرس سب سے پہلے چین میں سامنے آیا اور پہلی فرصت میں چینی ہی متاثر ہوئے۔ چینی ماہرین اور حکومت کی طرف سے یہ موقف سامنے آیا کہ یہ ایک جان لیوا وائرس ہے جو جانور سے انسان میں منتقل ہوا ہے اور جو خطرناک حد تک ایک سے دوسرے انسان کو منتقل ہوتا ہے۔

تب ساری دنیا نے چین کے اس موقف پر اعتبار کیا اور امریکا سمیت سب نے اس کے ساتھ ہمدردی کا اظہار بھی کیا لیکن اس وقت بعض چینیوں اور دیگر امریکا مخالف قوتوں نے اس شک کا اظہار شروع کیا کہ شاید یہ امریکا نے کوئی سازش کی ہو اور لیبارٹری میں وائرس تیار کرکے چین منتقل کیا ہو لیکن جب وائرس چین سے نکل کر یورپ اور امریکا منتقل ہو گیا تو معاملہ اُلٹ ہو گیا اور یوں اس سازشی تھیوری سے ہوا نکل گئی لیکن پھر معاملہ اُلٹ ہوگیا۔

ٹرمپ سمیت چین کے کئی مخالفوں نے یہ سازشی تھیوری گھڑ لی کہ شاید یہ چین نے لیبارٹری میں تیار کرکے امریکا اور یورپ منتقل کیا ہے۔ اب کامن سینس کی بات ہے کہ اگر امریکا نے چین کے خلاف تیار کرنا تھا تو پھر ایسی چیز کیوں تیار کی جس سے خود وہ بھی محفوظ نہیں رہ سکا بلکہ زیادہ متاثر ہوا اور اگر چینیوں نے یہ کام کرنا تھا تو پھر اسے ذمہ داری اپنے سر لینے اور اپنے ہزاروں لوگوں کو مروانے کی کیا ضرورت تھی؟

لیکن سازشی نظریات ذہن کے لئے ایسی مرغوب غذا ہے کہ آج بھی ایک تہائی امریکیوں کو یقین ہے کہ کورونا وائرس چین نے لیبارٹری میں تیار کرکے ان کے ملک منتقل کیا ہے۔ اور تو اور آکسفورڈ یونیورسٹی کی ایک اسٹڈی کے مطابق ساٹھ فیصد برطانوی شہری سمجھتے ہیں کہ کورونا کے حوالے سے ان کی حکومت انہیں پوری حقیقت نہیں بتارہی۔

اسی طرح کچھ لوگ اس وائرس کی پیدائش کو فائیو جی ٹیکنالوجی کا نتیجہ سمجھتے ہیں جبکہ دوسری بڑی سازشی تھیوری یہ ہے کہ بل گیٹس اور ان جیسے لوگوں نے ویکسین میں جو سرمایہ کاری ہے یہ سب کچھ اس کے تناظر میں یہی لوگ کررہے ہیں تاکہ ویکسین تیار کرکے وہ کھربوں ڈالر کما سکیں تاہم بیرون ملک جتنی بھی سازشی تھیوریز ہیں۔

وہ زیادہ تر کورونا وائرس کی تخلیق سے متعلق ہیں تاہم دنیا کی تمام اقوام اسے جان لیوا مرض، وبا اور ایک بڑی مصیبت سمجھتی ہیں اور ہر ملک اپنے اپنے طریقے سے اس سے جان چھڑانے کی کوشش میں لگا ہوا ہے لیکن سازشی تھیوریز کی لیبارٹری کی حیثیت رکھنے والے وطن عزیز میں تو معاملہ یوں تشویشناک ہے کہ یہاں کی اکثریت اسے بیماری یا وبا کے بجائے ڈرامہ سمجھتی ہے۔

پاکستان میں ایک طبقے کا خیال ہے کہ یہ یہود و ہنود کی سازش ہے جس کے ذریعے وہ مسلمانوں کو اپنی عبادت گاہوں سے دور رکھنا چاہتے ہیں۔ ایک اور سازشی تھیوری یہ زیرگردش ہے کہ اس کی ویکسین کے ذریعے امریکی پاکستانی مسلمانوں کے اندر ایسا چپ انسٹال کرنا چاہتے ہیں کہ جس کے ذریعے پھر ان کے عقیدے اور نظریے کو وہ اپنی مرضی کے مطابق تبدیل کریں گے۔ ایک اور سازشی تھیوری یہ ہے کہ کورونا کے نام پر زیادہ سے زیادہ اموات دکھا کر وزیراعظم عمران خان دنیا سے پیسہ بٹورنا چاہتے ہیں۔

یہ سازشی تھیوری سب سے خطرناک اور مہلک یوں ہے کہ اس سے مزید ضمنی سازشی تھیوریز نے جنم لیا ہے جس کی وجہ سے لوگ ٹیسٹ کرنے اور اسپتال جانے سے گریز کررہے ہیں۔

جیسا کہ میں نے شروع میں عرض کیا تھا کہ سازشی تھیوریز تیار کرنا اور ان پر یقین کرنا انسانی ذہن کی مرغوب غذا ہے لیکن کم از کم میں ابھی تک کورونا سے متعلق کسی سازشی نظریے کا قائل نہیں ہو سکا۔

میں ڈاکٹر ہوں اور نہ طبی معاملات کو سمجھتا ہوں لیکن چین کے شہر ووہان سے جنم لینے کے دن سے اس معاملے کو فالو کررہا ہوں۔ یہی وجہ ہے کہ جس دن پاکستان میں عورت مارچ ہورہا تھا (اس وقت تک کورونا پاکستان میں داخل نہیں ہوا تھا) تو اس دن میرا جو کالم جنگ میں شائع ہوا، وہ بھی کورونا سے متعلق تھا اور میرے ٹی وی پروگرام ”جرگہ“ میں بھی اسی موضوع سے متعلق ماہرین کے ساتھ گفتگو ہوئی۔

یقیناً سیاست کے سینے میں دل نہیں ہوتا، اس لئے عالمی سطح پر بھی اس وبا پر سیاست ہونے لگی ہے اور پاکستان کے اندر بھی اس پر سیاست ہورہی ہے لیکن دنیا بھر اور پاکستان کے ڈاکٹرز اس بات پر متفق ہیں کہ کورونا ایک خطرناک وبا ہے اور یہ کہ ابھی تک اس کی ویکسین یا علاج دریافت نہیں ہوا ہے۔

میرے پڑھنے والے تحریک انصاف کی حکومت کے بارے میں میری سوچ سے بخوبی آگاہ ہیں اور میں سمجھتا ہوں کہ اس معاملے سے نمٹنے میں حکومت نے پہاڑ جتنی غلطیاں کی ہیں لیکن یہ سازشی تھیوری سراسر بکواس ہے کہ حکومت جان بوجھ کر کورونا کے کیسز کو زیادہ دکھا رہی ہے یا پھر دیگر بیماریوں سے مرنے والوں کو اس فہرست میں ڈال رہی ہے۔

کورونا نے ہر حکومت کی معیشت کو تباہ کرکے رکھ دیا ہے اور کورونا کے کیسز یا اموات پر عمران خان کی حکومت کو کچھ نہیں ملنا ہے۔ اسی طرح اس بات کا تو امکان ہے کہ حکومت اپنی ناکامی چھپانے کے لئے کورونا کی اموات یا کیسز کو چھپالے لیکن اس بات کا کوئی امکان نہیں کہ کوئی حکومت یا اسپتال اپنے ہاں کورونا کیسز کو بڑھا چڑھا کر پیش کرے۔

کیونکہ جہاں جتنی زیادہ اموات ہوتی ہیں، وہاں کی انتظامیہ پر اتنی زیادہ تنقید ہوتی ہے اور جہاں کم کیسز سامنے آتے ہیں یا اموات کم ہوتی ہیں تو اس حکومت یا ادارے کی تعریف ہوتی ہے۔تو پھر حکومت کیوں کر کیسز کو بڑھا چڑھا کر پیش کرے گی۔ حقیقت یہ ہے کہ کورونا ایک وبا کی صورت میں پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے چکا ہے۔

حکومت اسے سنجیدہ لے یا نہ لے، ہر شہری کو اسے سنجیدہ لینا چاہئے۔ ہر شہری کو زیادہ سے زیادہ احتیاط کا مظاہرہ کرکے اس سے اپنے آپ کو بچانا ہے۔ ڈاکٹرز کے مطابق ہزاروں لوگوں ایسے ہیں جن میں یہ وائرس داخل ہو چکا ہے لیکن قوتِ مدافعت مضبوط ہونے کی وجہ سے ان پر کوئی اثر ظاہر نہیں ہوتا تاہم ان سے وہ ایسے لوگوں کو منتقل ہو سکتا ہے کہ جو ان کی تاب نہ لاسکیں۔

اس لئے ہر شہری کا فرض ہے کہ وہ سازشی نظریات سے جان چھڑا کر احتیاط سے کام لے۔ ماسک پہنے۔ ہاتھ دھوئے اور علامات ظاہر ہونے کی صورت میں ٹیسٹ کروائے اور ڈاکٹر سے رجوع کرے۔

ایف آئی اے نے سابق فاسٹ بولر شعیب اختر کو طلب کر لیا

لاہور: وفاقی تحقیقاتی ایجنسی ( ایف آئی اے) نے سابق فاسٹ بولر شعیب اختر کو طلب کر لیا۔

ذرائع کے مطابق شعیب اختر کو ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ نے طلب کیا ہے۔‏

ذرائع کا بتانا ہے کہ شعیب اختر کو 5 جون کو صبح 11 بجے طلب کیا گیا ہے۔

دوسری جانب قومی ٹیم کے سابق فاسٹ بولر کا کہنا ہے کہ مجھے ابھی کوئی نوٹس موصول نہیں ہوا۔

پی سی بی کے قانونی مشیر تفضل رضوی نے ایف آئی اے میں شعیب اختر کے خلاف درخواست دائر کر رکھی ہے۔‏

تفضل رضوی نے مؤقف اختیار تھا کیا کہ شعیب اختر نے سوشل میڈیا پر ان کے خلاف غلط الفاظ استعمال کیے۔

درخواست میں تفضل رضوی کا کہنا تھا کہ ‏ شعیب اختر نے ان کی شہرت کو نقصان پہنچایا اور کرئیر کو داغدار کرنے کی کوشش کی۔ 

بینظیربھٹوکیخلاف ٹوئٹ کرنیوالی امریکی خاتون پر مقدمے کی درخواست

اسلام آباد کی مقامی عدالت نے سابق وزیراعظم بینظیربھٹو کے خلاف توہین آمیز ٹوئٹ کرنے والی امریکی خاتون کے خلاف اندراج مقدمہ کی درخواست پر پولیس سے جواب طلب کرلیا۔

اسلام آباد کی مقامی عدالت میں پاکستان پیپلز پارٹی کے کارکن کی جانب سے دائر کی گئی درخواست پر ایڈیشنل سیشن جج عابدہ سجاد نے سماعت کی۔

درخواست گزار کے وکیل چوہدری زاہد آصف نے مؤقف اختیار کیا کہ پاکستان میں مقیم امریکی خاتون سنتھیا ڈی رچی نے ٹوئٹر پر بےنظیربھٹو کے خلاف توہین آمیز الفاظ تحریرکیے اور  بیہودہ تبصرہ کیا۔

درخواست گزار کے وکیل کے مطابق پولیس امریکی خاتون کےخلاف مقدمہ درج کرنے سے انکاری ہے۔

اس حوالے سے عدالت نے پولیس حکام سے 8 جون تک جواب طلب کر لیاہے۔

پاکستان اسٹیل کے ملازمین کو گولڈن ہینڈ شیک دینے کی منظوری

اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے پاکستان اسٹیل ملز کے 9100 ملازمین کو گولڈن ہینڈ شیک دینے کی اصولی منظوری دے دی۔

 اسلام آباد میں مشیر خزانہ حفیظ شیخ کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں ای سی سی نے پاکستان اسٹیل ملز کے9100 ملازمین کو گولڈن ہینڈ شیک دینے کی اصولی منظوری دی اور فیصلہ کیا گیا کہ گولڈن ہینڈشیک دیے جانے والے ملازمین کو تمام واجبات فوری ادا کیے جائیں گے۔

ذرائع کے مطابق اسٹیل ملز کے ملازمین کو گولڈن ہینڈ شیک دینے کے منصوبے کی سپریم کورٹ سے منظوری لی جائے گی جب کہ ذرائع نے بتایا ہے کہ سپریم کورٹ کراچی رجسٹری اس سلسلے میں پہلے ہی فیصلہ دے چکی ہے۔

ذرائع  نے مزید بتایا ہے کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے  اسٹیل ملز ملازمین کو نوکریوں پر برقرار رکھنے کا اصولی فیصلہ کیا ہے، جب کہ ریٹائر کیے جانے والے ملازمین کو واجبات کی ادائیگی کے لیے وزارت خزانہ 20ارب روپے فراہم کرے گی۔

دوران اجلاس ای سی سی نے مختلف محکموں کے لیے سپلیمنٹری گرانٹس کی منظوری بھی دی ۔

ای سی سی نے ویسٹرن بارڈر منیجمنٹ کے لیے 8 ارب 84 کروڑروپےکی تکنیکی گرانٹ کی منظوری دی ، یہ رقم سول آرمڈ فورسز کی استعداد کار بہتر بنانے پر خرچ کی جائے گی۔

اس کے علاوہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)کے لیے20 کروڑ روپے کی تکنیکی گرانٹ کی بھی منظوری دی گئی۔

کے الیکٹرک نے لوڈشیڈنگ میں اضافے کا عندیہ دیدیا



کراچی: کے الیکٹرک نے لوڈ شیڈنگ میں اضافے کا امکان ظاہر کیا ہے۔

ترجمان کے الیکٹرک کے مطابق گرمی بڑھنے اور کاروباری سرگرمیوں کے آغاز سے بجلی کی طلب بڑھی ہے جس کی وجہ سے لوڈشیڈنگ ناگزیر ہوگئی ہے۔

ترجمان کے الیکٹرک نے بتایا کہ ادارے کو فرنس آئل کی مطلوبہ سپلائی میسر نہیں ہے اور اس کی کمی کی وجہ سے بجلی کی پیداواری صلاحیت متاثر ہوئی ہے جس سے کراچی میں لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ علاقوں میں بھی لوڈشیڈنگ ہوسکتی ہے۔ترجمان کا کہنا تھا کہ فرنس آئل کی سپلائی بہتر ہوتے ہی بجلی کی پیداوار میں بھی بہتری کی امید ہے۔

دوسری جانب شہریوں نے اپنے ردعمل میں غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کے الیکٹرک بجلی کا مصنوعی بحران پیدا کر رہی ہے کیونکہ کراچی میں کئی کئی گھنٹوں کے لیے بجلی کی لوڈشیڈنگ پہلے ہی معمول ہے۔

شہریوں کا کہنا تھا کہ ہر موسم گرما میں مصنوعی بحران پیدا کرکے حکومت سے فنڈز مانگے جاتے ہیں اور اب  ایوریج اور ڈبل بلنگ کے ذریعے شہریوں کو لوٹا جارہا ہے۔


کراچی کو شدید آندھی نے اپنی لپیٹ میں لے لیا

کراچی کو شدید آندھی نے اپنی لپیٹ میں لے لیا اور پورا شہر کافی دیر تک گرد آلود ہواؤں کی لپیٹ میں رہا۔ 

محکمہ موسمیات کے مطابق مغربی ہواؤں کا سسٹم ملک سے گزررہا ہے، گرج چمک کے ساتھ بارش کا بھی امکان ہے، شہر کے شمالی حصے میں تھنڈر اسٹارم سیلز بن گئے ہیں۔

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ آندھی 54سے 74کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلی۔

طوفانی ہواؤں کے بعد بیشتر علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔ صدر، گلستان جوہر، لیاری، اورنگی ٹاؤن، ملیر، نیوکراچی،کورنگی و دیگر علاقوں میں بجلی معطل ہوگئی۔

تیز ہوائیں چلنے کے بعد محکمہ موسمیات کے دفتر کی بجلی بھی معطل ہوگئی۔

وزیراعظم کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے اثرات عوام تک نہ پہنچنےکا نوٹس

وزیراعظم  عمران خان نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے اثرات عوام تک نہ پہنچنے کا نوٹس لے لیا۔

وزیراعظم آفس کے مطابق وزیراعظم نے اشیائے خور و نوش کی قیمتوں میں فوری کمی کا حکم دیا ہے۔

 وزیراعظم عمران خان نے آٹے کی قیمتوں میں اضافے کا بھی نوٹس لیا اور کہا کہ گندم کی کٹائی کے فوری بعد آٹے کی قیمتوں میں اضافے کا کوئی جواز نہیں لہٰذا وزرائے اعلیٰ اور چیف سیکرٹریز ذاتی دلچسپی لے کر معاملے کو دیکھیں۔

انہوں نے ہدایت کی کہ پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ براہ راست عوام کو پہنچایا جائے اور صوبے روزانہ کی بنیاد پر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں پر نظررکھیں۔

وزیراعظم عمران خان نے نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی قائم کردی جس کے چیئرمین وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ ہوں گے جبکہ کمیٹی میں تمام صوبوں کے چیف سیکرٹریز بھی شامل ہوں گے۔

اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی ہفتہ وار اشیائے ضروریہ کی قیمتوں پرنظر رکھے اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کافاعدہ عام آدمی تک پہنچایا جائے۔

خیال رہے کہ نیشنل پرائس کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ کابینہ اجلاس میں ہوا تھا جس کے بعد وزیراعظم آفس نے مراسلہ چاروں چیف سیکرٹریز اور مشیر خزانہ کو بھجوایا۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی گئی تھی جس کے بعد 90 روز میں پیٹرول کی قیمت میں 43 اور ڈیزل کی قیمت میں 47 روپے کمی ہوئی ہے لیکن اس کے باوجود اشیائے ضرویہ کی قیمتیں آسمان پر موجود ہیں۔

عدالت نے نیب کو شہباز شریف کو گرفتار کرنے سے روک دیا

عدالت نے نیب کو شہباز شریف کو گرفتار کرنے سے روک دیا
لاہور ہائیکورٹ نے قومی احتساب بیورو (نیب) کو صدر مسلم لیگ ن شہباز شریف کو گرفتار کرنے سے روک دیا۔

لاہور ہائیکورٹ میں شہباز شریف کی عبوری درخواست ضمانت پر سماعت جسٹس طارق عباسی اور جسٹس فاروق حیدر پر مشتمل 2 رکنی بنچع نے کی۔

شہباز شریف کی طرف سے اعظم نذیر تارڑ اور امجد پرویز ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے جب کہ نیب کی جانب سے اسپیشل پراسیکیوٹر سید فیصل رضا بخاری عدالت میں پیش ہوئے۔

دوران سماعت عدالت نے استفسار کیا کہ درخواست گزار شہباز شریف کہاں ہیں؟ جس پر شہباز شریف کے وکیل نے کہاکہ وہ کمرہ عدالت میں موجود ہیں اور کینسر کے مریض ہیں۔

عدالت نے پوچھا کہ کیا آپ کو گرفتاری کا خدشہ ہے ؟ جس پر وکیل نے جواب دیا کہ نیب نے جو ریکارڈ مانگا وہ دے دیا پھر بھی نیب گرفتاری کے لیے بے تاب ہے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ شہباز شریف کے خلاف کیس کس اسٹیج پر ہے؟ جس پر ان کے وکیل نے بتایا کہ شہباز شریف کے خلاف کیس انوسٹی گیشن کی اسٹیج پر ہے۔

عدالت نے نیب پراسیکیوٹر سے پوچھا کہ کیا نیب شہباز شریف کی درخواست ضمانت کی مخالفت کرتا ہے؟ سید فیصل بخاری نے جواب دیا کہ نیب شہباز شریف کی ضمانت کی مخالفت کرے گا۔

عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد نیب کو 17 جون تک شہباز شریف کی گرفتاری سے روک دیا۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز نیب نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں شہباز شریف کی لاہور میں رہائش گاہ پر چھاپہ مارا تھا تاہم وہ گھر پر موجود نہیں تھے۔

شہباز شریف کی جانب سے لاہور ہائیکورٹ میں ضمانت قبل ار گرفتاری کی درخواست دائر کی گئی تھی جس میں چیئرمین نیب سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا تھا۔

نیب کا شہباز شریف کی گرفتاری کیلئے رہائش گاہ پر چھاپہ




آمدن سے زائد اثاثہ جات اور مبینہ منی لانڈرنگ کیس میں عدم پیشی پر قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور کی ٹیم نے شہباز شریف کی گرفتاری کیلئے ان کی رہائش گاہ پر پولیس کی بھاری نفری کے ساتھ چھاپہ مارا تاہم شہباز شریف گھر میں موجود نہیں تھے۔

اطلاعات کے مطابق نیب لاہور کی ٹیم نے ماڈل ٹاؤن میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور قومی اسمبلی کے موجودہ قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا اور تقریباً ڈیڑھ گھنٹے تک گھر کے اندر موجود رہے تاہم انہیں بتایا گیا کہ شہباز شریف گھر میں موجود نہیں ہیں جس کے بعد ٹیم وہاں سے روانہ ہوگئی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اب نیب کی ٹیم شہباز شریف کی گرفتاری کیلئے جاتی عمرہ روانہ ہوئی ہے۔

نیب ٹیم کی آمد سے قبل علاقے کو کورڈن آف کردیا گیا تھا اور کارکنوں کو آگے بڑھنے سے روکنے کیلئے پولیس کی بھاری نفری بھی موجود تھی۔

اطلاعات کے مطابق نیب کی ٹیم میں تین خواتین اہلکار بھی موجود تھیں جبکہ ٹیم کی سربراہی نیب کے ڈپٹی ڈائریکٹر چوہدری محمد اصغر کررہے تھے۔

اطلاع ملتے ہی مسلم لیگ ن کے کارکنان بڑی تعداد میں ماڈل ٹاؤن میں شہباز شریف کی رہائش گاہ کے باہر جمع ہوگئے اور حکومت کیخلاف نعرے بازی کی۔

شہباز شریف کی گرفتاری کا کوئی جواز نہیں، عطا تارڈ

مسلم لیگ ن کے رہنما عطا تارڈ کا کہنا ہے کہ شہبازشریف کوگرفتارکرنے کا کوئی جوازنہیں، نیب نے 28 مئی کا دستخط شدہ گرفتاری کا وارنٹ دکھایا گیا۔

عطاتارڑ نے بتایا کہ  شہبازشریف کی گرفتاری کا نہ کوئی اخلاقی جوازہے اورنہ قانونی، ایک کیس میں ایک شخص کی دوبار گرفتاری کیسےممکن ہے؟

 عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ آج نیب میں تحریری جواب جمع کرایا، ہم نے نیب کو کہا کہ ہم وڈیو لنک پر موجود ہیں، نیب کو ہر سوال کا تفصیلی جواب جمع کرایا ، ہم ڈٹ کر کھڑے ہیں، آدھی پارٹی حکومت نے بند کی، ہماری آدھی پارٹی تقریباً جیل کاٹ آئی ہے، ہم ڈٹ کر ان کا مقابلہ کریں گے۔

عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت سیاسی انتقام لے رہی ہے، نیب اور نیازی کا گٹھ جوڑ سامنے آگیاہے، کل ہائیکورٹ میں 12 بجے شہباز شریف کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوگی، تمام قانونی آپشنز دیکھ رہےہیں۔

شہباز شریف کی گرفتاری سے حکومت کا کوئی لینا دینا نہیں، فیاض چوہان

وزیر اطلاعات پنجاب فیاض چوہان کا کہنا ہے کہ نیب کی کارروائی کو وزیراعظم عمران خان سےجوڑنے کی کوشش کی جارہی ہے، نیب احتساب کا آزاد ادارہ ہے، شہبازشریف کی گرفتاری سے وفاقی اورصوبائی حکومت کا کوئی لینا دینا نہیں۔

معلوم نہیں شہباز شریف کہاں ہیں، رانا ثنا اللہ

پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا نے کہا ہے کہ شہبازشریف کی درخواست کل سماعت کے لیے مقررہوگئی ہے، مجھے معلوم نہیں شہبازشریف کہاں ہیں۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ شہبازشریف کل عدالت میں 11 بجے پیش ہوں گے، شہبازشریف کیس میں پیش ہونے کیلئے لندن سے نہیں آئے، کورونا وبا کی روک تھام کے سلسلے میں نوازشریف کی ہدایت پرشہبازشریف لندن سےواپس آئے ہیں۔

خیال رہے کہ آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف آج قومی احتسا ب بیورو (نیب)میں پیش نہیں ہوئے بلکہ تفصیلی جواب جمع کرادیا۔

نیب آفس لاہور میں شہباز شریف کی پیشی کیلئے کورونا سے بچاؤ کے خصوصی انتظامات کیے گئے تھے تاہم شہباز شریف پیش نہیں ہوئے۔

اپوزیشن لیڈرشہباز شریف نے نیب میں جواب جمع کرادیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس اس وقت اپنے عروج پر ہے، نیب کے کچھ افسران بھی کورونا کا شکار ہوچکے ہیں۔

شہبازشریف نے کہا کہ میری عمر 69 سال ہے اور کینسر کا مریض بھی ہوں، نیب تحقیقاتی ٹیم مجھ سے اسکائپ کے ذریعے سوالات کرسکتی ہے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل 4 مئی کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور کے سامنے پیش ہوئے تھے۔

شہباز شریف تقریباً دو گھنٹے تک نیب آفس میں موجود رہے تاہم نیب حکام نے کہا تھا کہ شہباز شریف منی لانڈرنگ سے متعلق سوالوں کے جواب نہ دے سکے اور انویسٹی گیشن ٹیم کو مطمئن نہ کر سکے لہٰذا انہیں 2 جون کو دوبارہ طلب کیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ اس سے قبل بھی نیب نے شہباز شریف کو 17 اور 22 اپریل کو تحقیقات کیلئے طلب کیا تھا تاہم وہ پیش نہیں ہوئے تھے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آمدن سے زائد اثاثہ جات کے کیس کی انکوائری آخری مراحل میں ہے اور شہباز شریف سے سوالات کے جواب انتہائی ضروری ہیں۔

واضح رہے کہ اس سے قبل بھی شہباز شریف کو نیب نے آشیانہ ہاؤسنگ اور رمضان شوگر مل کیس میں گرفتار کررکھا تھا تاہم لاہور ہوئیکورٹ نے 14 فروری 2019 کو ان کی ضمانت منظور کی تھی۔

شہباز شریف اپنے بھائی نواز شریف کے علاج کیلئے ان کے ہمراہ 19 نومبر 2019 کو لندن روانہ ہوئے تھے تاہم 22 مارچ کو وہ وطن واپس آگئے تھے اور ان کا کہنا تھا کہ ملک میں کورونا وبا کے خلاف عوام کے ساتھ مل کرمقابلہ کریں گے، میرا، نواز شریف کا اور ہمارے پورے خاندان کا جینا مرنا قوم کے ساتھ ہے۔

انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر مہنگا ہو گیا



انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر مہنگا ہو گیا

کراچی پاکستان میں کورونا وائرس نے لاک ڈاﺅن کھلنے کے بعد وار تیز کر دیئے ہیں اور روزانہ کی بنیاد پر تقریبا تین ہزار نئے کیسز سامنے ا ٓرہے ہیں جس نے حکام اور پاکستانی عوام دونوں کو ہی تشویش میں مبتلاکر دیاہے تاہم اس کے اثرات معیشت پر بھی دکھائی دینے لگے ہیں ۔

تفصیلات کے مطابق آج کاروباری ہفتے کا پہلا دن ہے اور انٹر بینک مارکیٹ میں میںڈ الر 90 پیسے مہنگا ہو گیاہے اور 164روپے پر ٹریڈ کر رہاہے ۔دوسری جانب سٹا ک مارکیٹ میں بھی حالات برابری پر ہی چل رہے ہیں کبھی مارکیٹ نیچے گر جاتی ہے تو کبھی واپس آجاتی ہے ، واضح برتری کے آثار صبح سے اب تک دکھائی نہیں دیئے ہیں ۔

سٹاک مارکیٹ میں کاروبار کا آغاز ہوا تو 100 انڈیکس 33 ہزار 931 پوائنٹس کی سطح پر تھا تاہم کچھ ہی دیر بعد میں کبھی گراوٹ تو کبھی بہتری آتی رہی تاہم اب انڈیکس 38 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ 33 ہزار 970 پر پہنچ گیاہے ۔

یاد رہے کہ پاکستان میں آج 2964 نئے کیسز سامنے آئے ہیں جس کے بعد مجموعی تعداد 72 ہزار 460 ہو گئی ہے جبکہ مزید 60 افراد وبا کے باعث جان کی بازی ہار گئے ہیں اور اموات کی تعداد 1543 ہو گئی ہے ۔

وہ مسلمان ملک جو اس سال اپنے شہریوں کو حج کیلئے نہیں بھیجے گا

وہ مسلمان ملک جو اس سال اپنے شہریوں کو حج کیلئے نہیں بھیجے گا

جکارتہ دنیابھرمیں پھیلی کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے انڈونیشیا نے اس سال اپنے شہریوں کے حج پر نہ بھیجنے کااعلان کیا ہے۔

ڈان نیوز نے انڈونیشین میڈیا کے حوالے سے بتایا ہے کہ انڈونیشیا نے کورونا وائرس کے باعث اپنے شہریوں کے لیے رواں برس حج پروگرام منسوخ کرنے فیصلہ کرلیا اور اس کا باقاعدہ اعلان بھی کردیا۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق آبادی کے لحاظ سے دنیا کا سب سے بڑے اسلامی ملک انڈونیشیا کے وزیر مذہبی امور کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ کورونا وائرس کے باعث کیا گیا ہے۔

انڈونیشیاکی ویب سائٹ جکارتہ گلوب نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ حکومت نے رواں برس اپنے شہریوں کو حج پر نہ بھیجنے کافیصلہ کیاہے جس کے نتیجےمیں برسوں سے مذہبی فریضے کے منتظر مسلمانوں میں تشویش پائی جاتی ہے۔

وزیر مذہبی امور فچوری راضی کا کہنا تھا کہ 'سعودی عرب نے اب تک کسی بھی ملک کو حج سے متعلق کوئی جواب نہیں دیا'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'اب حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ 2020 کا حج کا سفر منسوخ کیا جائے، ہمارے لیے یہ فیصلہ کرنا انتہائی مشکل تھا اور ہم جانتے ہیں کہ کئی شہری دلبرداشتہ ہوں گے'۔

اس سے قبل انڈونیشیا کی حکومت نے کہا تھا کہ اگر سعودی عرب نے 20 مئی تک کوئی حتمی فیصلہ نہ کیا تو ہم اپنا پروگرام منسوخ کریں گے۔

حادثے میں تباہ ہونے والے طیارے کی انشورنس پی آئی اے کو نہیں ملے گی بلکہ کس کو ملے گی ؟ بڑی خبرآ گئی

حادثے میں تباہ ہونے والے طیارے کی انشورنس پی آئی اے کو نہیں ملے گی بلکہ کس کو ملے گی ؟ بڑی خبرآ گئی

کراچی عید الفطر سے دو روز قبل پی آئی اے کا طیارہ کراچی کی ماڈل کالونی میں رہائشی گھروں پر گر کر تباہ ہو گیا تھا جس میں 97 مسافرجان کی بازی ہار گئے تاہم صرف ہی دو ہی زندہ بچ پائے لیکن اب یہ انکشاف ہواہے کہ پی آئی اے طیارے کی انشورنس کی رقم غیر ملکی لیزنگ کمپنی کو ادا کی جائے گی ۔

تفصیلات کے مطابق حادثے کا شکار ہونے والے طیارے اور مسافروں کی انشورنس کا معاملہ سامنے آ گیاہے ، پی آئی اے نے تباہ ہونے والا طیارہ 2014 میں غیر ملکی کمپنی سے ڈرائی لیز پر حاصل کیا تھا ، پی آئی اے ہر ماہ ساڑھے تین لاکھ ڈالر طیارے کی لیز کی مد میں اداکرتا تھا تاہم طیارہ تباہ ہو گیا اور اس کی انشورنس کی دو کروڑ ڈالر کی رقم پی آئی اے کی بجائے غیر ملکی لیزنگ کمپنی کو ادا کی جائے گی ۔

اس کے علاوہ مسافروں کی انشورنس کی رقم قوائد کے مطابق پی آئی اے کو ادا کی جائے گی ، مسافروں کو فی کس 50 لاکھ روپے انشورنس کی مد میں ادا کیے جائیں گے ۔یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ طیارہ حادثے کی تحقیقات کرنے کیلئے فرانس سے طیارہ ساز کمپنی کے ماہرین کی ٹیم بھی پاکستان پہنچی تھی جو کہ تحقیقات کے بعد واپس چلی گئی ہے ۔

طیارے کا کاک پٹ وائس ریکارڈر اور بلیک باکس مل چکاہے جو کہ تحقیقات میں سب سے اہم سمجھا جاتاہے ۔طیارہ حادثے میں زندہ بچ جانے والے دونوں مسافروں نے بھی تحقیقاتی ٹیموں کو اپنے بیانات ریکارڈ کروا دیئے ہیں۔


سائرہ کو طلاق اور صدف سے شادی، مسلسل تنقید پر شہروز نے خاموشی توڑ دی

اداکار شہروز سبزواری اور ماڈل صدف کنول کی شادی کی خبر جیسے ہی سوشل میڈیا کی زینت بنی تو اس پر صارفین کی جانب سے الزامات اور تنقید کا ایک نا ختم ہونے والا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔

شہروز اور صدف کی شادی کی خبر سنتے ہی سوشل میڈیا صارفین نے غیر معمولی رد عمل کا اظہار کیا اور ان کی جانب سے صدف کنول کو سائرہ اور شہروز کی طلاق کی وجہ قرار دیا جا رہا ہے۔

دوسری جانب صدف اور شہروز پر تنقید کرنے کے ساتھ ساتھ صارفین سائرہ یوسف کے لیے ہمدردی کا اظہار بھی کر رہے ہیں۔

ٹوئٹر پر صدف اور شہروز کا نام ٹاپ ٹرینڈ بنا ہوا ہے اور ان پر تنقید و الزامات کا سلسلہ تا حال جاری ہے۔

اس ضمن میں اداکار شہروز سبزواری بھی چپ نہ بیٹھ سکے اور انہوں نے سوشل میڈیا پر جاری اس بحث کا جواب اپنے ویڈیو پیغام کے ذریعے دیا۔

اداکار نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ 'جو کچھ میرے اور میرے خاندان کے بارے میں کہا جا رہا ہے وہ ناقابل برداشت ہے، میں حلفاً کہتا ہوں کو میری اور سائرہ کی علیحدگی کی وجہ کوئی عورت بشمول صدف کنول یا بے وفائی نہیں ہے'۔

شہروز نے الزامات لگانے والوں کو کہا کہ ‘میں یہ کھلا چیلنج دے رہا ہوں جو بھی کہتا ہے کہ کسی عورت کی وجہ سے میں نے سائرہ کو طلاق دی ہے تو وہ سامنے آکر اس بات کا ثبوت دے‘۔

انہوں نے بتایا کہ ‘میں نے اور سائرہ نے بہت کوشش کی کہ ہمارا رشتہ نہ ٹوٹے لیکن ہماری بہت ہی ذاتی وجہ سے علیحدگی ہوئی جو کہ ہم حل نہیں کر سکے، سائرہ کو طلاق نہیں دینا چاہتا تھا اور یہی وجہ ہے کہ ہمارا رشتہ مبارات کے تحت بے حد عزت اور احترام کے ساتھ ختم ہوا۔

شہروز سبزواری کا کہنا تھا کہ ’میں یہ ویڈیو اپنی بیٹی کے لیے بنا رہا ہوں کیونکہ وہ آج سے 4 یا 5 سال بعد مجھ سے پوچھے گی یہ سب کیا ہے تو اس پر میرا جواب یہ ہوگا‘۔

قومی بچت اسکیموں پر شرح منافع میں کمی



اسلام آباد: قومی بچت اسکیموں پر شرح منافع میں کمی کردی گئی۔

نیشنل سیونگز کی شرح منافع 48 سے 90 بیسس پوائنٹس تک کمی کردی گئی ہے۔

اسپیشل سیونگ سرٹیفیکٹس پر شرح منافع  8.10 فیصد سے کم کرکے 7.1 فیصد کردی گئی ہے اور اس طرح اسپیشل سیونگ سرٹیفیکیٹس پر شرح منافع میں 90 بیسس پوائنٹس کی کمی کی گئی ہے۔

ریگولر انکم سرٹیفکٹس پر شرح منافع میں 84 بیسس پوائنٹس کی کمی کردی گئی  ہے جس کےبعد ریگولر انکم سیونگ سرٹیفیکٹس پر شرح منافع 8.28 فیصد سے کم ہوکر 7.44 فیصد ہوگئی ہے۔

ڈیفنس سیونگ سرٹیفیکٹس پر شرح منافع میں 49 بیسس پوائنٹس کی کمی کردی گئی اور اس طرح ڈیفنس سیونگ سرٹیفیکٹس پر شرح منافع 8.54 فیصد سے کم ہوکر 8.05 فیصد ہوگئی ہے۔

سیونگ اکاؤنٹس پر شرح منافع میں 50 بیسس پوائنٹس کی کمی کردی گئی اور اس طرح سیونگ اکاونٹس پر شرح منافع 7 فیصد سے کم کرکے 6.50 فیصد ہوگئی ہے، اس کے علاوہ  پینشن اور بہبود اکاؤنٹس پر شرح منافع میں 48 بیسس پوائنٹس کی کم کرکے پینشن اور بہبود اکاونٹس پر شرح منافع 10.32 فیصد سے کم کرکے 9.84 فیصد کردی گئی۔

 شرح منافع میں کمی کا اطلاق دو جون سے ہوگا۔

ملالہ یوسف زئی کا بھی امریکی سیاہ فام کی ہلاکت پر انصاف کا مطالبہ

پاکستان کی نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی نے بھی امریکی سیاہ فام کی ہلاکت  پر آواز بلند کردی۔

ملالہ یوسف زئی بطور سماجی کارکن معاشرے میں ہونے والی نا انصافیوں پر اکثر اپنی آواز بلند کرتی ہیں اور اس بار بھی انہوں نے امریکی سیاہ فام جارج فلوئیڈ سمیت ان جیسے دیگر افراد کے لیے انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔

ملالہ یوسف زئی نے اپنی ٹوئٹر پوسٹ میں لکھا کہ ’ میں سیاہ فام کمیونیٹی کے ساتھ  احمود آربیری،  بیرونا ٹیلر، جارج فلوئیڈ اور ان سے قبل متعدد دیگر افراد کے لیے انصاف کی لڑائی میں ساتھ کھڑی ہوں‘۔

ملالہ نے لکھا کہ ہم ناانصافی کسی قیمت پر بھی برداشت نہیں کرسکتے ہیں۔

آخر میں انہوں سوشل میڈیا پر ٹرینڈ کرنے والا ہیش ٹیگ   #BLACK LIVES MATTERS یعنی سیاہ فام کی زندگیاں بھی معنی رکھتی ہیں استعمال کیا۔

واضح رہے کہ ریاست منی سوٹا کے شہر مینی پولس میں گزشتہ دنوں سفید فام پولیس اہلکار کے ہاتھوں سیاہ فام شہری کی ہلاکت کے بعد مختلف ریاستوں میں گزشتہ ہفتے سے ہنگامے اور فسادات جاری ہیں۔

مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ امریکا میں سیاہ فام افراد کی زندگیوں کو بھی دیگر سفید فام شہریوں کی طرح محفوظ بنایا جائے اور انہیں برابر کے حقوق دیے جائیں۔

فیس بک کی نئی اور دلچسپ ایپ 'وینیو' کیا ہے؟

سماجی رابطوں کے مقبول ترین پلیٹ فارم فیس بک نے حال ہی میں صارفین کے لیے ایک نئی ایپ متعارف کرائی ہے جس کا نام 'وینیو' ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فیس بک کی نئی پروجیکٹ تجربہ کرنے والی ٹیم نے حال ہی میں ایک ایپ 'وینیو' متعارف کرائی ہے۔

کمپنی کے مطابق یہ ایپ صارفین کو آن لائن براہ راست ایونٹس دکھانے میں مددگار ثابت ہوگی جب کہ لائیو ایونٹس کے دوران ایپ صارفین کو سوالات، پول اور لائیو چیٹ کرنے کا تجربہ بھی فراہم کرے گی۔

Embedded video

یہ ایپ ایونٹس کی میزبانی کے لیے نہیں ہے بلکہ اس کے ذریعے سے صارفین کو ایونٹ کے دوران ایک دوسرے سے بات چیت کرنے کا موقع مل سکے گا۔

خیال رہے کہ 'وینیو' ایپ فیس بک کی جانب سے ایک ہی ہفتے میں متعارف کرائی جانے والی تیسری ایپ ہے، اس سے قبل فیس بک نے سب سے پہلے ایک ویڈیو بنانے والی ایپ اور وائس کالز سے متعلق ایپ متعارف کرائی تھی۔