جیونیوز کے مطابق وزیرٹرانسپورٹ اویس شاہ اور ٹرانسپورٹرز کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے جس کے بعد سندھ حکومت نے اندرون شہر ٹرانسپورٹ کھولنے کی اجازت دی۔
اویس شاہ نے مذاکرات کامیاب ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ شہر کے اندر کل سے ٹرانسپورٹ چلانے کی اجازت دے دی ہے۔
وزیر ٹرانسپورٹ کا کہنا تھا کہ گاڑیوں میں اضافی مسافر نہیں بٹھائے جائیں گے، تمام ٹرانسپورٹرز کو ایس او پیز پر عمل کرنا پڑے گا، اگر عمل نہ کیا گیا تو گاڑیاں بند کردی جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ جس گاڑی میں ماسک اور سینیٹائزر نہیں ہوگا اس کے خلاف کارروائی ہوگی، منظور شدہ اڈوں سے گاڑیاں نکلیں گی اور خلاف ورزی پر کارروائی ہوگی، ٹرانسپورٹ سے متعلق آج رات تک نوٹیفکیشن جاری کردیں گے۔
وزیرٹرانسپورٹ نے ایس اوپیزپر عملدرآمدکے لیے مانیٹرنگ اور انسپیکشن ٹیم بھی تشکیل دی ہے جس میں ٹرانسپورٹ اور ریونیو کے افسران شامل ہوں گے۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ شہر میں آن لائن ٹرانسپورٹ سروس بحال کرنے کے حوالے سے بھی میٹنگ جاری ہے جس کا فیصلہ کچھ دیر بعد کیا جائے گا۔
سندھ میں لاک ڈاؤن میں توسیع
واضح رہے کہ سندھ حکومت نے صوبے میں لاک ڈاؤن 30 جون تک بڑھادیا ہے اور اس حوالے سے نیا حکم نامہ جاری کر دیا ہے۔
محکمہ داخلہ سندھ کے مطابق نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی کے فیصلوں کی روشنی میں حکومت سندھ نے فیصلہ کیاہے کہ تمام تعلیمی و تربیتی ادارے، شادی ہالز ،بزنس سینٹر اور ایکسپو ہالز بدستور بند رہیں گے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق کھیلوں کی تمام سرگرمیاں ان ڈور اور آؤٹ ڈور اسپورٹس سمیت جِم اور کلبس بھی بند رہیں گے۔
اس کے علاوہ ہر قسم کے ریسٹورنٹ اور کیفے بند رہیں گے تاہم خرید کر گھر لے جانے اور ہوم ڈیلیوری کی اجازت ہوگی جب کہ سیاحوں کے لیے ہوٹلز بھی بند رہیں گے۔
محکمہ داخلہ سندھ کے مطابق تمام تفریحی مقامات ، پارکس،سنیما اور تھیٹر بند رہیں گے جب کہ بیوٹی پارلرز کو بھی کھولنے کی اجازت نہیں ہے۔
اعلامیے کے مطابق صوبے میں ہر قسم کے اجتماعات، جلوس، مزارات پر کسی بھی تقریب پر تا حکم ثانی پابندی ہوگی۔
0 Comments:
Post a Comment