ذرائع کے مطابق قومی رابطہ کمیٹی کے شیڈول میں تبدیلی کی گئی ہے جس کے تحت آج ہونے والا اجلاس اب کل سہہ پہر ساڑھے چار بجے ہوگا۔
قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں چاروں وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا، نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے)، صوبائی اور وزارت صحت کے حکام شریک ہوں گے۔
اجلاس میں لاک ڈاؤن میں مزید سختی یا نرمی سے متعلق فیصلے کیے جائیں گے اور کورونا وائرس کی وبائی صورتحال، مرض سے بچاؤ کی حکمت عملی پر بات ہوگی۔
اس موقع پر کورونا کے مریضوں کے علاج اور طبی سازو سامان کی رپورٹ بھی پیش کی جائے گی۔
اس سے قبل 7مئی کو ہونے والے قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں 9 مئی سے لاک ڈاؤن میں مزید نرمی کا اعلان کیا گیا تھا اور وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم نے 9 مئی سے مرحلہ وار لاک ڈاؤن کو کھولنے کا فیصلہ کیا ہے، ہم نے جو فیصلہ کیا وہ تمام صوبوں کے ساتھ مل کر کیا ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عوام کو ذمہ داری لینا پڑے گی، اگر اس مشکل مرحلے سے نکلنا ہے تو حکومت ڈنڈے کے زور سے نہیں بولے گی، حکومت اور پولیس کیا کیا کام کرسکتی ہے؟ کیا ہم پکڑ کر لوگوں کو جیلوں میں ڈالیں اور وہاں ٹیسٹ کریں، یہ کوئی بھی حکومت نہیں کرسکتی۔
اس کے بعد عید کے موقع پر سپریم کورٹ نے بھی تمام کاروبار اور شاپنگ مالز پورے ہفتے کھولنے کا حکم جاری کردیا تھا جس کے بعد تمام کاروبار اور شاپنگ مالز شام 5 بجے تک کھولنے کا اعلان کردیا گیا تھا۔
چنانچے ملک بھر میں مشروط لاک ڈاؤن کا آج آخری دن ہے اور اب کل وزیراعظم کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں اس حوالے سے مزید فیصلے کیے جائیں گے۔
0 Comments:
Post a Comment