Blogroll

header ads

وزیراعظم نے ریپ کے مجرموں کو 'نامرد' کرنے کا قانون لانے کی منظوری دیدی

وفاقی کابینہ نے زیادتی کے واقعات میں ملوث مجرمان کی سخت سزاؤں پر مشتمل سفارشات کی اصولی منظوری دے دی۔۔۔.

حکومت کا چینی کمیشن رپورٹ کی سفارش پر ذمہ داروں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ

وفاقی حکومت نے چینی کمیشن رپورٹ میں آئے ناموں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کرلیا ہے۔۔۔

کیا چکن میں بھی کورونا وائرس پایا جاتا ہے؟

پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن نے چکن میں کورونا وائرس کی موجودگی کی افواہوں کو بے بنیاد قرار دے دیا۔۔۔

گنجے مردوں میں کورونا سے متاثر ہونے کے خطرات زیادہ ہوتے ہیں، تحقیق؟

یک تازہ تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ گنجے مردوں میں کورونا سے متاثر ہونے کے خطرات زیادہ ہوتے ہیں۔۔۔

ملالہ یوسف زئی کا بھی امریکی سیاہ فام کی ہلاکت پر انصاف کا مطالبہ

پاکستان کی نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی نے بھی امریکی سیاہ فام کی ہلاکت پر آواز بلند کردی۔۔

پیٹرول 7 روپے فی لیٹر سستا کردیا گیا

وزارت خزانہ نے یکم جون سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردو بدل کا اعلامیہ جاری کر دیا۔

وزارت خزانہ کے نوٹیفکیشن کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں فی لیٹر 7 روپے 6 پیسے کمی کی گئی ہے جس کے بعد نئی قیمت 74 روپے 52 پیسے فی لیٹر ہوگی۔

ڈیزل کی قیمت میں فی لیٹر 5 پیسے اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد نئی قیمت  80 روپے 15 پیسے فی لیٹر مقرر مقرر کی گئی ہے جبکہ  لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 9 روپے 37 پیسے فی لیٹر کمی  کے بعد نئی قیمت 38 روپے 14 پیسے فی لیٹر ہوگی۔ 

وزارت خزانہ نے بتایا کہ مٹی کے تیل کی قیمت فی لیٹر 11 روپے 88 پیسے کمی کے بعد نئی قیمت 35 روپے 56 پیسے ہوگی۔

پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں اطلاق رات 12 بجے سے ہو گا۔

خیال رہے کہ اوگرا نے یکم جون سے پیٹرولیم مصنوعات میں ردوبدل کی سمری پیٹرولیم ڈویژن کو ارسال کی تھی جس میں پیٹرول کی قیمت میں 7 روپے 6 پیسے فی لیٹر جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 5 پیسے اضافے کی تجویز دی گئی تھی۔ 

مٹی کے تیل کی قیمت میں 11 روپے 88 پیسے کمی  اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 9 روپے 37 پیسے کمی کی تجویز دی گئی تھی۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ بھی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 15سے 30 روپے تک کمی کی گئی تھی جس کی وجہ  عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں کا تاریخ کی کم ترین سطح پر آنا تھا۔ 

اسلام آباد میں ماسک پہننا لازمی قرار، خلاف ورزی پر قید اور جرمانے کی سزا ہوگی

اسلام آباد میں ماسک پہننا لازمی قرار، خلاف ورزی پر قید اور جرمانے کی سزا ہوگی

اسلام آباد میں عوامی مقامات پر ماسک پہننا لازمی قرار دے دیا گیا ہے اور خلاف ورزی کی صورت میں جرمانے اور جیل کی سزا دی جائے گی۔

ڈپٹی کمشنراسلام آباد حمزہ شفقات کے مطابق وفاقی دارالحکومت کی حدود میں  تمام عوامی مقامات پر ماسک پہننا لازمی قرار دیا گیا ہے۔

حمزہ شفقات کا کہنا تھاکہ  مارکیٹوں، عوامی مقامات، مساجد، پبلک ٹرانسپورٹ، گلیوں، سڑکوں اور دفاتر میں چیکنگ ہوگی اور ماسک پہننے کی ہدایت پر مکمل عمل درآمد کرایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ماسک نہ پہننے والوں پر جرمانہ ہوگا اور انہیں دفعہ 188 کے تحت جیل بھی بھیجا جاسکےگا۔

خیال رہے کہ اسلام آباد میں کورونا سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 2418 ہوگئی ہے جب کہ  27 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

امریکا میں سیاہ فام شخص کی ہلاکت کیخلاف مظاہرین مشتعل، 6 ریاستوں میں کرفیو نافذ

امریکا میں سیاہ فام شخص کی ہلاکت کیخلاف مظاہرین مشتعل، 6 ریاستوں میں کرفیو نافذ

امریکی ریاست منی سوٹا میں پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام شخص کی ہلاکت کے خلاف آج بھی احتجاج جاری ہے جس کے باعث 6 ریاستوں میں سخت کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔

ریاست مِنی سوٹا کے شہر مینی پولِس میں پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام شہری کی ہلاکت کے بعد امریکا میں ہنگامے پھوٹ پڑے تھے اور مشتعل مظاہرین  کی جانب سے جلاؤ گھیراؤ بھی کیا جا رہا ہے جس کا سلسلہ پانچویں روز بھی جاری ہے۔

امریکی پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام شخص کی موت کے خلاف آج بھی واشنگٹن اور نیو یارک سمیت کئی شہروں میں احتجاج ہوا، مظاہرین نے پولیس کی گاڑیوں پر حملہ کر کے اسے آگ لگا دی۔ 

شدید ہنگاموں کے باعث منی سوٹا، اوہائیو سمیت 6 ریاستوں میں نیشنل گارڈز تعینات کر دیےگئے ہیں جب کہ لاس اینجلس، فلاڈلفیا، کنیکٹی کٹ، لوئی ول اور اٹلانٹا میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔

ادھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے  جارج فلوئیڈ کی موت کو برا سانحہ قرار دیتے ہوئے مظاہرین کو خبردار کیا ہے کہ اگر انھوں نے وائٹ ہاؤس میں داخل ہونے کی کوشش کی تو انہیں خونخوار کتوں اور جدید ہتھیاروں سے لیس اہلکاروں کا سامنا کرنا ہو گا۔

دوسری جانب واشنگٹن ڈی سی کی میئر پر جمعہ کو وائٹ ہاؤس کے باہر احتجاج روکنے کے لیے پولیس نہ بھیجنے کا الزام بھی لگایا گیا ہے۔

میئر کا کہنا ہے کہ وہ شہریوں کو تحمل کا مظاہرہ کرنے کی ترغیب دے رہی ہیں، مگر ٹرمپ انھیں تقسیم کر رہے ہیں۔

 نیویارک کے میئربل ڈی بلیسیو نے کہا کہ سیاہ فام امریکی کے قتل کی آزادانہ تحقیقات اور ملوث افراد سے جوابدہی کی جانی چاہیے۔

سیاہ فام امریکی کے سفید فام پولیس اہلکار کے ہاتھوں قتل کے خلاف احتجاج برطانیہ تک پہنچ گیا ہے جہاں دارالحکومت لندن میں احتجاج کیا گیا، اس موقع پر جارج فلوئیڈ کی یاد میں خاموشی بھی اختیار کی گئی۔

پنجاب میں لاک ڈاؤن کے بعد پہلی بار میڈیکل کے ضمنی امتحانات کا اعلان

پنجاب میں لاک ڈاؤن کے بعد پہلی بار میڈیکل کے ضمنی امتحانات کا اعلان

لاہور: پنجاب میں لاک ڈاؤن کے بعد پہلی بار  ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس کے ضمنی امتحانات لینے کا اعلان کیا گیا ہے۔

ملک بھر میں کورونا وبا پھیلنے کے پیش نظر مارچ سے تعلیمی سرگرمیاں معطل کردی گئی تھیں اور لاک ڈاؤن نافذ کر دیا گیا تھا تاہم اب صوبے پنجاب میں لاک ڈاؤن کے بعد پہلی بار میڈیکل کے ضمنی امتحانات لینے کا اعلان کر دیا گیا ہے۔

وائس چانسلر یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز  پروفیسر جاوید اکرم کے مطابق پنجاب میں ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس کے ضمنی امتحانات کی تیاریاں مکمل کر لی گئی جو  یکم جون سے 20 جون تک جاری رہیں گے۔

پروفیسر جاوید اکرم نے بتایا کہ ضمنی امتحانات کے لیے 16 مرکز قائم کیے گئے ہیں جہاں ڈیوٹی دینے والے 81 نگرانوں کے کورونا ٹیسٹ کیے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ امتحانی مراکز میں کورونا سے بچاؤ کی تدابیر کا مکمل خیال رکھا گیا ہے۔

پروفیسر جاوید اکرم کا کہنا تھا کہ ضمنی امتخانات میں کل ایک ہزار 48 امیدوار شریک ہو رہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ امتحانی مراکز کو ڈس انفیکٹ کرنے کا سلسلہ جاری ہے، داخلی اور خارجی راستوں پر ہینڈ سینیٹائزر رکھے جائیں گے  اور   امیدواروں کے درمیان کم از کم 2 میٹر فاصلہ کو یقینی بنایا جائے گا۔

پروفیسر جاوید اکرم کا کہنا تھا کہ ماسک کے بغیر امیدواروں کو امتحان میں بیٹھنے کی اجازت نہیں ہو گی اور ضمنی امتخانات کے لیے جاری ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کرانے کا حکم دیا گیا ہے۔

کورونا مریضوں کیلئے ملک بھر میں وینٹی لیٹرز کی تقسیم

اسلام آباد: نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کی جانب سے ملک کے چاروں صوبوں میں کورونا مریضوں کے لیے وینٹی لیٹرز تقسیم کیے جا رہے ہیں۔

ترجمان  این ڈی ایم اے کے مطابق بڑھتی ضرورت کے پیش نظر صوبوں میں 100 وینٹی لیٹرز تقیسم کیے جا رہے ہیں، صوبوں کو 10, 10 آئی سی یو وینٹی لیٹرز کی وصولی کے لیے خط ارسال کر دیا گیا ہے۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ چاروں صوبوں کے علاوہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان  کو بھی 10، 10 بائی پیپ پورٹ ایبل وینٹی لیٹرز دیے جا رہے ہیں۔

این ڈی ایم اے کے ترجمان کا کہنا تھا کہ تقسیم کے ساتھ وینٹی لیٹرز کے استمعال کے لیے طبی عملے کی تربیت کا بھی بندوبست کر دیا گیا ہے۔

ترجمان این ڈی ایم اے نے کہا کہ  تمام انتظامات کی تفصیل سے صوبوں کو آگاہ بھی کر دیا گیا ہے اور ہدایت کی گئی ہے کہ وینٹی لیٹرز کی اسپتالوں میں تقسیم کی تفصیل سے این ڈی ایم اے کو آگاہ بھی کیا جائے۔

انھوں نے بتایا کہ اسلام آباد کے پمز اسپتال کو پہلے ہی مطلوبہ تعداد کے مطابق وینٹی لیٹرز دیے جا چکے ہیں۔

این ڈی ایم اے کے مطابق وینٹی لیٹرز کی تنصیب اور بعد از فروخت سروس کی سہولت بھی مہیا کی جا رہی ہیں۔

واضح رہے کہ ملک میں کورونا کیسز کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے جس کے باعث اسپتالوں میں اضافی وینٹی لیٹرز کی  ضرورت  پیش آرہی ہے۔

عمران خان سے دوستی کا کبھی فائدہ اٹھایا نہ کبھی اٹھاؤں گا: مدثر نذر

سابق ڈائریکٹر نیشنل کرکٹ اکیڈمی مدثر نذر کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان سے دوستی کا کبھی فائدہ اٹھایا ہے نہ کبھی اٹھاؤں گا، 4 سالہ دور ملازمت میں جس طرح ڈویلپمنٹ کا کام کرنا چاہتا تھا ویسا نہیں کر سکا۔

‏ڈائریکٹر نیشنل کرکٹ اکیڈمی مدثر نذر کی آج پی سی بی میں مدت ملازمت ختم ہو گئی ہے، انہوں نے 2016 میں اپنی ذمہ داریاں سنبھالی تھیں اور گزشتہ برس ان کے معاہدے میں ایک برس کی توسیع کی گئی تھی۔ 

مدثر نذر نے مدت ملازمت ختم ہونے سے چند ماہ قبل ہی پی سی بی کو آگاہ کر دیا تھا کہ وہ مدت ملازمت میں توسیع کا ارادہ نہیں رکھتے، اس طرح آج سابق ٹیسٹ کرکٹر مدثر نذر کی پی سی بی میں ملازمت ختم ہو گئی ہے۔

‏پاکستان کرکٹ بورڈ نے اس دوران ری اسٹرکچرنگ کرتے ہو ئے شعبہ ڈومیسٹک اور نیشنل کرکٹ اکیڈمی کو ایک کر دیا اور ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس ندیم خان کی تعیناتی کر دی، ڈائریکٹر ڈومیسٹک ہارون رشید کی بھی مدت ملازمت ختم ہو گئی ہے۔

‏سابق ٹیسٹ کرکٹر مدثر نذر نے جیو سے خصوصی گفتگو کرتے ہو ئے کہا ہے کہ وہ 4 برسوں میں وہ کچھ نہیں کر سکے جو کرنا چاہتے تھے، ملتان اور کراچی میں سینٹرز نے کام تو شروع کر دیا لیکن ان کا ٹارگٹ تھا کہ وہ مزید سینٹر بناتے لیکن وہ اپنے ٹارگٹ میں کامیاب نہ وہ سکے اور شاید اس کی وجہ بورڈ کے پاس وسائل کی کمی رہی ہو۔

انھوں نے کہا کہ اگر میں 4 برسوں کی مدت پر نظر ڈالوں تو جب میں نے عہدہ سنبھالا تو اس وقت اکیڈمیز کے پروگرامز نہیں تھے، اکیڈمیز کے پروگرامز شروع کیے اور اس کے ثمرات بھی آنا شروع ہو گئے۔

‏مدثر نذر نے کہا کہ نسیم شاہ، شاہین شاہ آفریدی اور محمد حسنین کو اکیڈمیز سے فائدہ ہوا، ان میں نکھار آگیا اور  آج قومی ٹیم کاحصہ ہیں، اسی طرح محمد موسیٰ، روحیل نزیر اور حیدر علی ہیں وہ بھی قومی ٹیم کے دروازے پر پہنچ چکے ہیں۔

‏ انھوں نے کہا کہ میں انڈر 13 پروگرام کا ضرور کریڈٹ لوں گا، یہ میرے دل کے بہت قریب رہا ہے، میرے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ یہ پروگرام کامیاب ہو گا اور اس قدر ٹیلنٹ سامنے آئے گا، اس ایج گروپ کا پروگرام اگر جاری رہتا ہے تو یہ سنگ میل ثابت ہو گا۔

سابق ٹیسٹ کرکٹر ‏مدثر نذر نے کہا کہ اکیڈمیز کے پروگرامز کی اس طرح تعریف نہیں کی جاتی جس طرح کی جانی چاہیے تھی، ہمیشہ تنقید ہوئی کیونکہ یہ ایک آسان ہدف ہے، بورڈ پر جب بھی تنقید کرنا ہو سب سے پہلے نیشنل کرکٹ اکیڈمی کی طرف توپوں کا رخ ہوتا تھا، مجھے ہمیشہ حیرت ہوئی کہ اکیڈمی کو ہی کیوں تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

‏ مدثر نذر نے کہا کہ مجھے لوگ کہتے تھے وزیرا عظم عمران خان آپ کے بڑے معترف ہیں، بڑی عزت کرتے ہیں، کرکٹ کیرئیر سے گہری دوستی ہے، ان سے رابطہ کرِیں اور پاورفل ہوں لیکن میں کہتا تھا کہ میرا اپنا مزاج ہے، میں نے اپنے مزاج کے مطابق زندگی گزارنی ہے جب کہ وزیر اعظم عمران خان کا اپنا کام ہے۔

انھوں نے کہا کہ میں نے عمران خان سے دوستی کا نہ کبھی فائدہ اٹھایا ہے نہ کبھی فائدہ اٹھاؤں گا، میں نے نہ کبھی ان سے کوئی توقع رکھی کہ وہ مجھ سے رابطہ کریں اور میں اپنے کام کا کہوں، وہ اپنا کام کر رہے ہیں اور میں اپنا کام کر رہا ہوں۔

‏ مدثر نذر کہتے ہیں کہ وزیرا عظم عمران خان کا ڈومیسٹک کرکٹ میں ویژن صرف ٹیمیں بنانا نہیں ہے، یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ جب تک نچلی سطح کام نہیں ہو گا ڈومیسٹک کرکٹ اسٹرکچر کامیاب نہیں ہو سکتا، کلب کی سطح سے کام کا آغاز کرنا ہو گا، اسکول کرکٹ اور ضلعی کرکٹ پر کام کرنا ہو گا اس سے ہی پاکستان کرکٹ کو فائدہ ہو گا، اس کے لیے پی سی بی کو اسپانسرز کی ضرورت ہے جوکہ اس وقت مل نہیں رہے اور یہ سب کچھ کرنے میں پی سی بی کو مشکلات کا سامنا ہے۔

سابق ٹیسٹ کرکٹر نے بتایا کہ انہیں کوچنگ کے لیے پوری دنیا سے آفرز ہیں لیکن وہ کل وقتی کوچنگ سے وابستہ نہیں ہوں گے، وہ مختصر مدت کے کوچنگ معاہدے دیکھیں گے اور اس کے ساتھ مانچسٹر میں اپنا بزنس شروع کریں گے۔

‏سابق ٹیسٹ کرکٹ نے ہائی نیشنل کرکٹ اکیڈمی کو ہائی پرفارمنس سینٹر میں تبدیل کر کے نئے اسٹاف کی تقرری پر نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔

ٹوئٹر میں پیغام کو مرضی کے مطابق شیڈول کرنے کا فیچر شامل

سوشل میڈیا کی متعدد ایپس صارفین کو آسانیاں فراہم کرنے اور  ان کے تجربے کو مزید فہم بنانے کے لیے آئے دن نئے فیچرز متعارف کراتی رہتی ہیں۔

اب مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹوئٹر کی جانب سے ایک ایسا فیچر متعارف کرایا گیا ہے جس سے صارفین اپنے ٹوئٹس کا شیڈول ڈرافٹ کر سکیں گے۔

اس سے قبل صارفین متعدد ٹوئٹر صارفین کو اس حوالے سے پریشانی کا سامنا تھا کہ وہ اپنا پیغام یعنی ٹوئٹ خاص وقت پر پوسٹ نہیں کر سکتے تھے کیونکہ سائٹ میں شیڈول کا آپشن نہیں تھا اور ایسا کرنے کے لیے انہیں ٹوئٹ ڈیک یا تھرڈ پارٹی ایپ کا استعمال کرنا پڑتا تھا۔

ٹوئٹر نے اب اس مسئلے کے حل کے لیے شیڈول اور ڈرافٹ کا فیچر تمام صارفین کے لیے متعارف کرا دیا ہے، اس سے قبل یہ فیچر گزشتہ سال نومبر میں متعارف کرایا گیا تھا جسے چند ہی افراد استعمال کر سکتے تھے۔

اس فیچر کا استعمال کرتے ہوئے اب صارفین اپنے پیغام کو اپنی مرضی کے مطابق شیڈول کر سکتے ہیں۔

اگر کوئی ٹوئٹر صارف اپنے پیغام کو رات میں پوسٹ کرنا چاہتا ہے تو اس فیچر کے ذریعے وہ اپنا پیغام لکھنے کے بعد گھڑی کے آئیکن پر کلک کر کے پیغام کے وقت اور تاریخ کا اندراج کر سکتا ہے جس کے بعد اس کا ٹوئٹ شیڈول کے مطابق پوسٹ ہو جائے گا۔

سعودی عرب میں مسجد نبویﷺ سمیت دیگر مساجد عام نمازیوں کیلئے کھول دی گئیں

خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی اجازت سے آج سے مسجد نبوی ﷺ عام نمازیوں کیلئے کھول دی گئی ہے۔

کورونا وبا کے باعث بند کیے جانے کے تقریباً ڈھائی ماہ بعد مسجد نبوی ﷺ نمازیوں کے لیے کھول دی گئی ہے۔

مسجد نبوی سے آنے والی آج فجر کی اذان معمول سے ہٹ کر تھی، اذان سے پہلے ہی نمازی جوق در جوق مسجد پہنچے جہاں طبی عملے نے مسجد میں داخلے سے پہلے نمازیوں کا درجہ حرارت چیک کیا۔

حفاظتی انتظامات کے تحت مسجد کی مجموعی گنجائش کے مطابق 40 فی صد نمازیوں کو داخلے کی اجازت ہے۔

مسجد نبوی ﷺ کی انتظامیہ کی جانب سے نمازیوں کو ایک دوسرے سے فاصلہ رکھنے، جائےنماز ساتھ لانے اور وضو گھر سے کرکے آنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

مسجد نبوی ﷺ کے ساتھ آج سے سعودی عرب کے دوسرے شہروں کی مساجد میں بھی نماز کی باجماعت ادائیگی شروع ہو گئی ہے لیکن مسجد الحرام کو اب تک عام نمازیوں کے لیے نہیں کھولا گیا ہے۔

واضح رہے کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے کے پیش نظر سعودی حکومت نے پورے ملک میں لاک ڈاؤن کرتے ہوئے خانہ کعبہ اور مسجد نبوی ﷺ سمیت تمام مساجد میں باجماعت نمازوں کی ادائیگی اور نمازیوں کے داخلے پر پابندی عائد دی تھی۔

اب سعودی حکومت نے 31 مئی سے لاک ڈاؤن میں نرمی کا اعلان کرتے ہوئے احتیاطی تدابیر کے ساتھ دفاتر کھولنے کی اجازت دی ہے جب کہ سعودی حکومت نے ملک بھر کی 90 ہزار مساجد میں جراثیم کش اسپرے بھی کروائے ہیں۔

ادھر دو ماہ کی بندش کے بعد مقبو ضہ بیت المقدس میں مسجد اقصی نمازیوں کے لیے کھول دی گئی، جہاں کورونا وبا سے بچاؤ کے لیے نمازیوں کو ماسک پہننا بھی لازمی قرار دیا گیا ہے۔ کورونا وبا کے باعث مارچ میں مسجد اقصی ٰ نمازیوں کے لیے بند کی گئی تھی۔

پاکستان 31 مئی ، 2020ویب ڈیسک قومی رابطہ کمیٹی کا آج ہونے والا اجلاس ملتوی، لاک ڈاؤن میں نرمی یا سختی کا فیصلہ کل ہوگا

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت آج ہونے والا  قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ملتوی ہو گیا جو اب کل بروز پیر ہو گا۔

ذرائع کے مطابق قومی رابطہ کمیٹی کے شیڈول میں تبدیلی کی گئی ہے جس کے تحت آج ہونے والا اجلاس اب کل سہہ پہر ساڑھے چار بجے ہوگا۔

قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں چاروں وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا، نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے)، صوبائی اور وزارت صحت کے حکام شریک ہوں گے۔

اجلاس میں لاک ڈاؤن میں مزید سختی یا نرمی سے متعلق فیصلے کیے جائیں گے  اور کورونا وائرس کی وبائی صورتحال، مرض سے بچاؤ کی حکمت عملی پر بات ہوگی۔ 

اس موقع پر کورونا کے مریضوں کے علاج اور طبی سازو سامان کی رپورٹ بھی پیش کی جائے گی۔

اس سے قبل 7مئی کو ہونے والے قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں 9 مئی سے لاک ڈاؤن میں مزید نرمی کا اعلان کیا گیا تھا اور وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم نے 9 مئی سے مرحلہ وار لاک ڈاؤن کو کھولنے کا فیصلہ کیا ہے، ہم نے جو فیصلہ کیا وہ تمام صوبوں کے ساتھ مل کر کیا ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عوام کو ذمہ داری لینا پڑے گی، اگر اس مشکل مرحلے سے نکلنا ہے تو حکومت ڈنڈے کے زور سے نہیں بولے گی، حکومت اور پولیس کیا کیا کام کرسکتی ہے؟ کیا ہم پکڑ کر لوگوں کو جیلوں میں ڈالیں اور وہاں ٹیسٹ کریں، یہ کوئی بھی حکومت نہیں کرسکتی۔

اس کے بعد عید کے موقع پر سپریم کورٹ نے بھی تمام کاروبار اور شاپنگ مالز پورے ہفتے کھولنے کا حکم جاری کردیا تھا جس کے بعد تمام کاروبار اور شاپنگ مالز شام 5 بجے تک کھولنے کا اعلان کردیا گیا تھا۔

چنانچے ملک بھر میں مشروط لاک ڈاؤن کا آج آخری دن ہے  اور اب کل وزیراعظم کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں اس حوالے سے مزید فیصلے کیے جائیں گے۔

فواد چوہدری بھی 'ارطغرل غازی' کی مخالفت کرنے لگے

وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا شہرہ آفاق ترکش ڈرامہ 'ارطغرل غازی' کے خلاف بیان سامنے آیا ہے جس کے بعد سوشل میڈیا پر ایک نئی بحث شروع ہوگئی ہے۔

حال ہی میں وفاقی وزیر فواد چوہدری کی جانب سے مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹوئٹر پر ایک ٹوئٹ کیا گیا جس میں انہوں نے 'ارطغرل غازی' نشر کرنے کی مخالفت کی۔

فواد چوہدری نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ  'حیران ہوں کہ پی ٹی وی دوسرے ممالک کی پروڈکشن پر فخر محسوس کر رہا ہے، آپ لوگوں کو پاکستان کی پروڈکشن پر توجہ دینی ہوگی، اگر ایسا نہیں کیا گیا تو دیگر غیر ملکی ڈرامے پاکستان کی پروڈکشن کو برباد کر دیں گے'۔

انہوں نے مزید کہا کہ غیر ملکی ڈراموں کو درآمد کرنا ہمیشہ ہی سستا ہے لیکن یہ طویل عرصے تک ہماری پروگرامنگ پر  تک تباہ کن اثر ڈالتا ہے۔

نئی 5 سالہ تجارتی پالیسی کا مسودہ تیار

وزرات تجارت کی جانب سے نئی 5 سالہ تجارتی پالیسی کا مسودہ تیار کر لیا گیا۔

وزارت تجارت کے حکام  کا کہنا ہے کہ  نئی 5 سالہ تجارتی پالیسی آخری مراحل میں ہے جو پہلے اکنامک کوارڈینیشن کمیشن( ای سی سی) سے منظور ہوگی جس کے بعد اسے کابینہ میں پیش کیا جائے گا۔

حکام کے مطابق نئی تجارتی پالیسی میں تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا گیا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ نئی مجوزہ تجارتی پالیسی کے تحت 21-2020 میں برآمدات 26 ارب ڈالرز اور  22-2021 میں برآمدات 31 ارب ڈالرز  تک لے جانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔     

 حکام کے مطابق 23-2022 میں برآمدات کا ہدف 35 ارب ڈالرز، 2024 میں 40 ارب ڈالرز  اور 2025 میں برآمدات 46 ارب ڈالرز تک سالانہ لے جانے کا منصوبہ ہے۔

اس کے علاوہ وزارت تجارت کے حکام نے وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت  تجارتی پالیسی پر عمل درآمد کے لیے کمیٹی تشکیل دینے کی تجویزبھی دی ہے۔

یاد رہے کہ آخری تین سالہ تجارتی پالیسی ن لیگ حکومت میں 2015 میں متعارف کروائی گئی تھی۔

پنجاب کی فلور ملوں نے آٹے کی قیمت میں اضافہ کردیا

لاہور: پنجاب کی فلور ملوں نے آٹے کی فی کلو قیمت میں 6 روپے کا اضافہ کردیا۔

فلورملز ایسوسی ایشن کے مطابق آٹے کی قیمت میں حالیہ اضافے کےبعد 20 کلو کے تھیلے کی ایکس مل قیمت 900 روپے جب کہ پرچون میں 925 روپے ہوجائےگی۔فلور ملز ایسوسی ایشن کا کہنا ہےکہ جنوبی پنجاب میں 20 کلو والا تھیلا 50 سے 60 روپے مہنگا کیا گیا ہے۔

ایسوسی ایشن کے مطابق صوبے میں گندم کی قیمت بڑھ کر 1600 روپے من ہوگئی ہے جس کے باعث آٹے کی قیمت بڑھانا پڑی ہے۔

صوبائی وزیر خوراک عبدالعلیم خان کا کہنا ہے کہ فلورملوں کو آٹا مہنگا نہیں کرنے دیں گے اور جو ملیں ایسا کریں گی ان کے خلاف کارروائی ہوگی۔

ملک میں کورونا سے مزید 38 ہلاکتیں، 1871 نئے کیسز رپورٹ


ملک میں آج اب تک کورونا سے مزید 38 افراد انتقال کرگئے جس کے بعد اموات کی مجموعی تعداد 1403 ہوگئی جب کہ نئے کیسز سامنے آنے کے بعد مریضوں کی تعداد 66930 تک پہنچ گئی ہے۔

اب تک سب سے زیادہ اموات خیبرپختونخوا میں سامنے آئی ہیں جہاں کورونا سے 453 افراد انتقال کرچکے ہیں جب کہ سندھ میں 427 اور پنجاب میں 439 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔

اس کے علاوہ بلوچستان میں 46 ، اسلام آباد 23، گلگت بلتستان میں 9 اور آزاد کشمیر میں مہلک وائرس سے 6 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔

کورونا کی ویکسین اکتوبر کے آخر تک تیار ہو جائے گی: امریکی دوا ساز کمپنی کا دعویٰ

امریکی دوا ساز کمپنی کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی ویکسین اس سال اکتوبر کے آخر تک تیار ہو جائے گی۔

امریکی دوا ساز کمپنی فائزر کے سی ای او البرٹ بورلا نے کہا ہے کہ اگر حالات ٹھیک رہے اور ویکسین کی افادیت ثابت ہوئی تو اکتوبر کے آخر تک ویکسین سامنے لانے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ 

فائزر ایک جرمن کمپنی کے اشتراک سے یورپ اور امریکا میں ویکسین تیار کرنے کے لیے تحقیق کر رہی ہے۔

آکسفورڈ یونیورسٹی کے اشتراک سے تحقیق کرنے والی ایک کمپنی نے بھی سال کے آخر تک ویکسین تیار ہونے کی امید کا اظہار کیا ہے۔

خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ویکسین بنانے کے بعد بڑی تعداد میں ڈوز تیار کرنا بھی چیلنج ہو گا۔

 واضح رہے کہ دنیا بھر میں 100 سے زائد لیبارٹریز کورونا وائرس کی ویکسین تیار کرنے میں مصروف ہیں جن میں سے اب تک 10 ہی کلینیکل ٹرائل کے مرحلے تک پہنچ سکی ہیں۔ 

اس ضمن میں ماہرین کا کہنا ہے کہ اس سال کے آخر تک کورونا وائرس کی ویکسین بنانا ممکن نہیں ہوگا۔

اسے دیکھوں یا اس میں ڈوب جاؤں

لفظوں اور انسانوں میں بھی اک خاص قسم کی مشابہت اور مماثلت ہوتی ہے، لفظ بھی پیدا ہونے کے بعد بچپن، لڑکپن، جوانی، ادھیڑ عمری اور بڑھاپے سے گزرنے کے بعد موت کے گھاٹ اترتے رہتے ہیں۔ 

لفظوں کی شکلیں، آوازیں اور معنی بھی تبدیل ہوتے رہتے ہیں، ہرن کو قلانچیں بھرتے دیکھ کر کوئی سوچ بھی نہیں سکتا کہ قلانچ کا مطلب کیا ہے، اک بالغ آدمی جب اپنے دونوں بازو عمودی انداز میں پھیلاتا ہے تو دائیں ہاتھ کی بڑی انگلی سے لے کر بائیں ہاتھ کی بڑی انگلی تک کے فاصلے کو ’’قلانچ‘‘ کہتے ہیں۔ 

اسی طرح منشی پریم چند جی کے زمانے میں جو ’’پانوں‘‘ تھے اب صرف پاؤں رہ گئے اور گانوں کب کا گاؤں ہو چکا، اسی طرح صبر، ثواب، امیر اور احسان جیسے الفاظ استعمال کرتے ہوئے ان کے اصل معنی ہمارے گمان تک میں نہیں ہوتے۔ 

لفظ بھی سفر کرتے ہیں اور ان کی بھی تاریخ ہوتی ہے، آقاؐ یثرب تشریف لے گئے تو وہ مدینۃ النبی کہلانے لگا یعنی نبی کا شہر، آج ہم صرف ’’مدینہ‘‘ کہتے ہیں تو کافی ہے، اسی طرح ’’انتقام‘‘ اردو تک پہنچتے پہنچتے کچھ سے کچھ ہوگیا اور تو اور خود ’’اردو‘‘ کے لفظ کا سفر یا تاریخ ہی دیکھ لیں۔ 

یہ سنا اور پڑھا کہ روپیہ ’’روپا‘‘ یعنی چاندی کا ہی ایک روپ ہے، پچھلے دنوں عید کے چاند نے خاصی رونق لگائے رکھی، شریعت VS سائنس اور ٹیکنالوجی جبکہ مجھ جیسا جاہل مسلسل سوچ رہا ہے کہ ان میں تضاد کیوں ہے؟ بے چاری سائنس نے کشش ثقل صرف دریافت کی ہے، ایجاد نہیں کی۔ 

جیسے ’’ایٹم‘‘ جیسے حقیر ذرے میں انرجی کے طوفان کی بھی صرف پہچان اور نشاندہی کا کریڈٹ ہی سائنس کو جاتا ہے کہ سائنس صرف ’’سہیلی بوجھ پہیلی‘‘ کا کھیل ہے جسے چاہیں تو تفکر اور تدبر یا فراست کہہ لیں، اسی لیے ’’اشرف المخلوقات‘‘ کہے اور کہلائے گئے ورنہ زندگی موت اور درمیان میں ری پروڈکشن تو سب ایک سا۔

 زمین دہری گھومتی ہے تو گھمانے والے کے حکم پر، سائنس نے تو صرف اور صرف اس کی ’’خفیہ کارروائی‘‘ کا سراغ لگایا اور بس، لفظ شریعت کی طرف جانے سے پہلے ’’انما الخمر والمیسر‘‘میں صرف ’’میسر‘‘ پر غور کرتے ہیں جس کا سیدھا سادہ مطلب تو ہوگیا جوا حالانکہ ہر وہ شے میسر ہے جو آپ کو بغیر کسی محنت اور جدوجہد کے حاصل ہو جائے جبکہ دین تگ و دو کی تلقین کرتا ہے۔ 

میں نے ایک بار کسی انٹرویو میں کہا تھا کہ میں مزدور سے بڑا مزدور ہوں کیونکہ میں لفظوں کی اینٹیں بناتا، چنتا ہوں جو مٹی کی پکی ہوئی اینٹوں سے کہیں زیادہ نازک اور چھوٹی ہوتی ہیں، بغیر خون پسینہ بہائے ملنے والا مال کم از کم میرے لیے جوئے کی کمائی جیسا ہی ہے۔ 

میرا یہ فہم میری ذات کے لیے، کسی پہ تھونپے سے نہ دلچسپی ہے نہ میرا پیشہ، البتہ اتنا ضرور کہوں گا کہ ’’خون پسینے‘‘ اور ’’خون جگر‘‘ کی DEFINITION اپنی اپنی ہے کہ آراستہ پیراستہ خوشگوار ماحول والی لیبارٹری میں بھی خون پسینہ ایک کیا جا سکتا ہے۔

بات ہو رہی تھی ’’شریعت‘‘ کی- اس قدیم کلاسیکل عربی لفظ کا مطلب کیا ہے؟ دیانتداری سے جان اور سمجھ لیا جائے تو ایمان تازہ، ترو تازہ ہو جائے جیسے ابھی ابھی یہ پھول کھلا ہو۔

شریعت ایک ایسے جانے پہچانے مسلسل بہتے پانی کا وہ چشمہ جس کے نہ صرف اوریجن سے آپ واقف ہوں اور وہ کسی کی ایسی ذاتی ملکیت بھی نہ ہو کہ آپ کو اس پانی کے استعمال کی اجازت لینا پڑے۔ (مثال کے طور پر پاکیزہ ہوا)تب اسے عرب شریعت کہتے تھے جس میں مسلسل بہائو بھی بنیادی شرائط میں سے ایک ہے۔ شرح، شارع، شریعہ ایک ہی خاندان کے ارکان ہیں۔ یہاں سب سے دلچسپ، حیرت انگیز، سوچنے پر مجبور کر دینے والی بات یہ ہے کہ اگر یہ مسلسل بہتا ہوا پانی کسی بھی وجہ سے صرف تین دن کے لیے رک جائے تو قدیم عرب اسے شریعہ نہیں کریہہ کہتے تھے یعنی شریعہ کا اینٹنم۔

جیسے سفید کا سیاہ، خوشبو کا بدبو یہاں تھوڑی سی یاد دہانی کہ صدیوں پہلے جس زمین پر یہ زبان بولی جاتی تھی، وہاں پانی کمیاب کیا نایاب اور بے حد قیمتی شے تھی بلکہ اگر اسے زندگی کہہ لیں تو بےجا نہ ہوگا۔سبحان اللہ شریعت - معلوم SOURCE کامسلسل بہتا چشمہ جوسب کے لیے ہے، کسی ایک کی ملکیت نہیں، ہر کوئی استفادہ کرسکتا ہے۔ 

نجانے کیوں بار بار میرا دھیان اس چشمے کے مسلسل بہاؤ کی طرف ہی کیوں جاتا ہے، یہ پانی خامشی سے بہہ رہا ہےاسے دیکھوں یا اس میں ڈوب جاؤں میں تو نالائق اور غیر ذمہ دار سا طلب علم ہوں جو نہیں جانتا کہ یہ چشمہ مسلسل بہہ رہا ہے یا رکا ہوا ہے؟ رکا ہوا ہے تو کب سے رکا ہوا ہے؟ کیوں رکا ہوا ہے؟ اور اس کی روانی کے لیے کیا کرنا ہوگا؟ ان سب سوالوں کے جواب تو کوئی عالم ہی دے سکتا ہے اور میں کب سے منتظر ہوں۔

ماضی میں اسمگلنگ کیلئے پاکستان ہاکی ٹیم کا سہارا لیا گیا: قومی ٹیم کے سابق کپتان کا انکشاف


کراچی: پاکستان ہاکی ٹیم کے سابق کپتان اور اولمپین حنیف خان نے انکشاف کیا ہے کہ 1983میں اسمگلنگ کے لیے قومی ٹیم کا سہارا لیا گیا۔

جیو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سابق کپتان حنیف خان نے الزام عائد کیا کہ 1983میں ٹیم کا کپتان تھا اور پاکستان ٹیم ہانگ کانگ سے وطن واپس آرہی تھی اور سامان میں گاڑیوں کے پارٹس، چشموں کے فریم اور وی سی آر شامل تھے۔

سابق اولمپین نے بتایا کہ ہانگ کانگ ائیر پورٹ پر ہی اسمگلنگ کا سامان پاکستان ہاکی ٹیم کے سامان کے ساتھ روانہ کیا گیا اور ائیر پورٹ پر کسٹم حکام نے پاکستان ہاکی ٹیم کو اسمگلنگ کے سامان سے آگاہ کیا۔

حنیف خان کا کہنا ہے کہ اس وقت اسمگلنگ کے سامان کی لاگت تقریباً ایک سے ڈیڑھ کروڑ روپے تھی۔

قومی ٹیم کے سابق کپتان نے مزید بتایا کہ جب تحقیقات ہوئیں تو اس میں ٹیم کے کچھ آفیشلز ملوث پائے گئے لیکن پاکستان کا نام مزید بدنام ہونے سے بچانے کے لیے کیس کو دبا دیا گیا۔

 اسمگلنگ اسکینڈل کے ذریعے پاکستان کو بدنام کرنے کی سازش کی گئی

قومی ہاکی ٹیم کے سابق کپتان حنیف خان کے الزامات پر ردعمل دیتے ہوئے سابق منیجر پاکستان ہاکی ٹیم اور اولمپین اصلاح الدین نے کہاکہ پرانےاسمگلنگ اسکینڈل سےپاکستان ہاکی بدنام ہو گی۔

اصلاح الدین نے کہا کہ ایسی باتیں نہ کریں جس کا نہ سر ہے اور نہ ہی پاؤں، ایسے لوگ دشمن عناصر کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ 1983 کے واقعے کی تحقیقات ہوئی تھیں، فلائٹ میں 375 مسافر تھے، قومی ہاکی ٹیم کا کسٹم ہوا تو ایسا کوئی سامان نہ نکلا۔

سابق اولمپین نے کہا کہ شام کو جو مسافر اپنا سامان چھوڑ گئے تھے وہ ٹیم پر ڈال دیا گیا، اس وقت میں پاکستانی ہاکی ٹیم کا مجرش تھا، صدر پاکستان کا مجھے فون آیا، اس وقت صدر ضیا ءالحق کو فون پر سازش کا بتایا۔

انھوں نے مزید کہا کہ اسمگلنگ اسکینڈل کے ذریعے پاکستان اور ہاکی کو بدنام کرنے کی سازش کی گئی۔

افغان ٹرانزٹ تجارت کا پہلا کارگو جہاز گندم اور یوریا لیکر گوادر پہنچ گیا

پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) اتھارٹی کے چیئرمین و وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے اطلاعات لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ افغان ٹرانزٹ تجارت کے حوالے سے پہلا کارگو جہاز سامان لیکر گوادر بندر گاہ پہنچ گیا۔

عاصم سلیم باجوہ نے اپنی ٹوئٹ میں بتایا کہ گندم اور یوریا کی سپلائی لیکر پہلا کارگو جہاز گوادر پورٹ پہنچ گیا ہے، یہ کارگو شپ افغان ٹرانزٹ تجارت کیلئے سامان لیکر اس ہفتے پہنچا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کارگو جہاز کا گوادر پہنچنا مقامی معیشت کے حوالے سے خواب کا شرمندہ تعبیر ہونا ہے، کارگو جہاز کی گوادر بندرگاہ آمد سے کاروباری سرگرمیاں بڑھیں گی۔

خیال رہے کہ رواں سال 20 اپریل کو وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے تجارت رزاق داؤد نے کہا تھا کہ بزنس کمیونٹی اور شپنگ انڈسٹری نے گوادر پورٹ آپریشنل کرنے کا مطالبہ کیا تھا جس کے بعد وزارت تجارت نے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کیلئے گوادر پورٹ کو آپریشنل کردیا ہے۔

کیا شیخ رشید اداکارہ عائشہ عمر سے شادی کررہے ہیں؟

لاہور: وزیر ریلوے شیخ رشید کی شادی کے ایک بار پھر چرچے ہورہے ہیں اور اس بار بھی ایک اداکارہ کے ساتھ ان کی شادی کی افواہیں گردش کررہی ہیں۔

وزیر ریلوے کی پریس کانفرنس کے دوران ایک صحافی نے شیخ رشید سے پوچھا کہ سنا ہے آپ عائشہ عمر سے شادی کررہے ہیں جس کے جواب میں کہا شیخ رشید نے پوچھا کہ وہ کون ہیں؟ اس پر انہیں بتایا گیا کہ وہ ایک ماڈل ہیں جس کے جواب میں شیخ رشید مسکرادیے۔

خیال رہے کہ اداکارہ عائشہ عمر نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ اگردنیا میں کسی قدرتی آفت کے بعد صرف قائم علی شاہ، چوہدری شجاعت، رانا ثنا اللہ ،طاہر القادری اور شیخ رشید زندہ بچے تو وہ شیخ رشید سے شادی کرنا پسند کریں گی۔

ملک میں فی تولہ سونا 300 روپے مہنگا ہوگیا

پاکستان میں سونے کی فی تولہ قیمت 97 ہزار 500 روپے ہوگئی ہے۔

صرافہ مارکیٹ میں سونے کی فی تولہ قیمت میں 300 روپےاضافے کا اضافہ ہوا ہے جس کے بعد  فی تولہ سونا 97,500 روپے کا ہوگیا ہے۔

ملک میں 10 گرام سونے کی قدر 258 روپے اضافے سے 83 ہزار 591 روپے ہوگئی ہے۔

دوسری جانب عالمی صرافہ مارکیٹ میں سونے کی قدر 4 ڈالر اضافے سے1730 ڈالر فی اونس ہے۔

کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد کا پیر سے بسیں چلانےکا اعلان

کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد نے یکم جون ( پیر ) سے شہر میں بسیں چلانےکا اعلان کردیا۔

صدرکراچی ٹرانسپورٹ اتحاد ارشاد بخاری کا کہنا ہے کہ کورونا سے بچاؤ کے لیے ضابطہ کار (ایس او پیز) پر عمل کریں گے۔

ارشاد بخاری کاکہنا ہے کہ اگرگاڑیاں بند کی گئیں اور ڈرائیور گرفتار ہوئے تو دھرنا دیں گے۔

خیال رہے کہ سندھ میں کورونا کے پھیلا ؤ کو روکنے کے لیے صوبے بھر میں 23 مارچ سے پبلک ٹرانسپورٹ پر پابندی عائد ہے۔

اس حوالے سے  وزیر ٹرانسپورٹ سندھ اویس شاہ کا کہنا ہے کہ صوبے میں آن لائن ٹیکسی سمیت پبلک ٹرانسپورٹ کھولنے کے لیے ایس او پیز تیار کرلیے گئے ہیں۔

اویس شاہ کا کہنا ہے کہ صوبے میں پبلک ٹرانسپورٹ کھولنے سےمتعلق فیصلہ  ڈاکٹرزکی ہدایات کی روشنی میں کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ  سماجی دوری کے اصول پر عملدرآمد کے ساتھ اور سینیٹائزیشن کے ساتھ ٹرانسپورٹ کھولنا چاہتے ہیں۔

واضح رہے کہ سندھ میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 26 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے جب کہ 427 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

چینی 90 روپے کلو ہوگئی، وزیراعظم جواب دیں قیمت کیوں بڑھی؟ شاہد خاقان

سابق وزیراعظم و مسلم لیگ (ن) کے سینیئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ حکومت آج بھی شوگر مافیا کو تحفظ دے رہی ہے، چینی کی وجہ سے حکومت پر جھاڑو پھرتا نظر آرہا ہے۔

راولپنڈی میں پریس کانفرنس کیلئے آنے سے قبل شاہد خاقان عباسی دکان سے چینی خرید کر لائے اور کہا کہ چینی کی موجودہ قیمت 90 روپے کلو ہو چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ چینی ڈاکے کے ذمہ دار عمران خان، اسد عمر اور وزیر اعلیٰ پنجاب ہیں، چینی برآمد سے پہلے چینی کی قیمت 55 روپے 47 پیسے تھی اور اب چینی کی قیمت 60 فیصد بڑھ گئی ہے، اس کا جواب عمران خان دیں۔

ان کا کہنا ہے کہ حکومت کمیشن بننے کے بعد بھی نہیں ڈری، جب سے کمیشن بنا، اُس وقت سے آج تک چینی کی قیمت میں 20 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کیا حکومت نے چینی کی قیمت کم کرنے کیلئے کوئی فیصلہ لیا؟ چینی کمیشن نے 347 صفحات کی رپورٹ شائع کی لیکن حقائق نہیں بتائے اور نہ ہی چینی کمیشن نے رپورٹ میں ذمہ داروں کا تعین کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ کمیشن اس لیے بنا تھا کہ چینی کی قیمت کیوں بڑھی، تعین کیا جائے لیکن کمیشن کی رپورٹ میں برآمد کی اجازت دینے والے اصل ذمہ داران، وزیراعظم، اسد عمر کا نام شامل نہیں، چینی برآمد کرنے کا فیصلہ وفاقی کا بینہ کا تھا، وفاقی کا بینہ کی سربراہی وزیرا عظم کرتے ہیں تو ذمہ دارعمران خان ہیں۔

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ہر روز کرائے کا آدمی پریس کانفرنس کرتا ہے، وزیرگفتگو کیوں نہیں کرتے، شوگرمافیا تحریک انصاف، کابینہ اور وزیراعظم کے گھر میں بیٹھا ہے اور حکومت آج بھی شوگر مافیا کو تحفظ دے رہی ہے۔

ان کا کہنا ہے ایکسپورٹ کا فیصلہ کیوں ہوا، سبسڈی کیوں دی گئی؟ مانیٹرنگ کیوں نہیں کی گئی جواب کون دے گا؟

لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ چینی کی ایکسپورٹ پر میں نے بھی سبسڈی دی تھی، اگر پرچہ درج کرنا ہے تو مجھ پر اور عمران خان دونوں پر کیا جائے گا، 200 ارب کا ڈاکہ ڈال کر حکومت کے لوگ معصوم ہیں؟ عثمان بزدار سب سے زیادہ معصوم ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ چینی کی وجہ سے حکومت پر جھاڑو پھرتا نظر آرہا ہے، کمیشن انکوائری ایکٹ کہتا ہے کہ رپورٹ پبلک کرنا لازم ہے اور یہ ایکٹ ہماری حکومت نے بنایا تھا، لیاقت علی خان کی شہادت سے شوگر کمیشن تک، رپورٹ حقائق چھپانے کیلئے استعمال ہوئی، چینی کمیشن کی رپورٹ پڑھ کر بھی حقائق معلوم نہیں ہوتے، سمجھ نہیں آتا ہے، چینی کی قیمت کیوں بڑھی؟

سابق وزیراعظم نے چینی کمیشن کی رپورٹ کو ناکامی قرار دیتے ہوئے کہا کہ چینی کمیشن کی رپورٹ ناکافی ہے، اصل مجرمان کو چھپایا گیا، توجہ ہٹائی گئی جس کے باعث ڈاکہ اب بھی جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزراء کے پاس سوشل میڈیا کا وقت ہے لیکن چینی کی قیمت کم کرنے کا نہیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے پریس کانفرنس کی تھی اور کہا تھا کہ گزشتہ 5 سال میں ن لیگ نے 29 ارب روپے کی سبسڈی دی جس میں سے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے 20 ارب روپے کی سبسڈی دی جبکہ ہماری پنجاب حکومت نے صرف دو اعشاریہ چار ارب روپے کی سبسڈی دی۔

البتہ حیران کن بات یہ ہے کہ ن لیگ کے دور میں بڑی سبسڈی دیے جانے کے باوجود چینی کی قیمت 50 سے 60 روپے کلو کے درمیان تھی تاہم تحریک انصاف کی حکومت میں اس کی قیمت 80 سے 90 روپے کلو تک پہنچ چکی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں حکومت چینی بحران پر وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی تحقیقاتی رپورٹ کا فارنزک کرنے والے کمیشن کی حتمی رپورٹ منظر عام پر لے آئی ہے جس کے تحت جہانگیر ترین، مونس الٰہی، شہباز شریف اور ان کے اہل خانہ، اومنی گروپ اور خسرو بختیار کے بھائی عمرشہریار کی چینی ملز نے پیسے بنائے۔

فرانزک آڈٹ رپورٹ میں چینی اسیکنڈل میں ملوث افراد کےخلاف فوجداری مقدمات درج کرنے اور ریکوری کرنےکی سفارش کی گئی ہے جبکہ رپورٹ میں تجویز دی گئی ہے کہ ریکوری کی رقم گنےکےمتاثرہ کسانوں میں تقسیم کردی جائے۔

اپوزیشن اور شوگر ملز ایسوسی ایشن کی جانب سے فرانزک رپورٹ کو مستر کردیا گیا ہے جبکہ اپوزیشن کی جانب سے وزیراعظم عمران خان سے استعفے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

کورونا وائرس: حکومت نے عوامی مقامات پر ماسک پہننا لازمی قرار دے دیا

وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ پاکستان میں کورونا کے مقامی سطح پر پھیلاؤ کی شرح 92 فیصد ہے لہٰذا عوامی مقامات پر  ماسک کے استعمال کو لازمی قرار دے رہے ہیں۔

وزیراعظم کے معاونین خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا اور معید یوسف نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کی۔ ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ  ملک میں اب تک 5 لاکھ 32 ہزار کورونا ٹیسٹ ہوچکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے مقامی پھیلاؤ کی شرح 92 فیصد ہے جبکہ صحت یابی کی شرح 36 فیصد ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ طے کردہ ضابطہ کار  اور گائیڈ لائنز پر سختی سےعمل کرنے کی ضرورت ہے اور ہم ماسک کے استعمال کو لازمی قرار دے رہے ہیں۔

ڈاکٹر ظفرمرزا کا کہنا تھا کہ وائرس سے بچاؤ کیلئے سرجیکل اور کپڑے کے ماسک استعمال کیے جاسکتے ہیں، مساجد، بازاروں، دکانوں، پبلک ٹرانسپورٹ اور ٹرین میں ماسک پہننالازمی ہوگا۔

Only 9 beds left in Karachi hospitals for COVID-19 patients

Due to the growing number of corona virus cases in the country, only nine beds are available in high-dependency units (H.D.Us) at Karachi’s 10 public and private hospitals treating such patients, while 61 ventilators are available at these facilities, Sindh Health Department officials said on Wednesday.

According to The News, officials told Chief Minister Murad Ali Shah during a meeting that 927 corona virus patients were under treatment out of which 235 were in a critical condition. Officials further told the chief minister that 42 people were on life support, while 61 ventilators were available at the city’s 10 hospitals treating corona virus patients, but the most worrying situation was that only nine beds were available in the H.D.Us of these facilities.

Despite the availability of 61 ventilators, not every patient can be put on life support because only those requiring artificial breathing need that, said the officials, adding that there is hardly any space left at COVID-19 treatment facilities in the public and private sectors.

The chief minister directed the health department to make an additional 500 monitors and 200 ventilators available in the province, besides completing the 50-bed hospital in Gulistan-e-Jauhar and the 200-bed Infectious Disease Control Hospital (IDCH) at Nipa by June.

“We have arranged Rs2.7 billion to upgrade the existing health facilities and make two new hospitals operational in Karachi next month,” said Shah. “Hopefully, with their start, the government will be able to accommodate a large number of COVID-19 patients.”

The meeting was attended by Health Minister Dr Azra Pechuho, Chief Secretary Mumtaz Ali Shah, the CM’s Principal Secretary Sajid Jamal Abro, Health Secretary Zahid Abbasi, Prof Dr Bari and other officers concerned of the health department.

The chief executive was informed by the health authorities that the 10 city hospitals have 131 intensive care unit (ICU) beds and 174 HDUs, while 61 ICU beds and nine HDU beds are available there at these facilities.

The meeting also decided to expand the capacity of ICUs, HDUs and isolation bed facilities of Sindh’s 21 different hospitals, which have 224 ICU beds and will be provided with an additional 186 beds.

These hospitals have 268-bed HDU facilities and will be provided with an additional 268 beds, while they have 1,143-bed isolation facilities that will be provided with an additional 898 beds, decided the meeting.

The chief minister was told that 30 monitors and six ventilators had been provided to the Dr Ruth KM Pfau Civil Hospital Karachi, while work on piped oxygen in medical wards 1 and 2 and surgical wards 1 and 2 has been completed.

He was also told that negative pressure piping of surgical ICU that will have a 27-bed capacity has also been completed, while 85-bed medical wards 1 and 2 will be made functional by providing them with 60 more monitors.

Similarly, the meeting was informed by the relevant officials, surgical wards 1 and 2, 27-bed ICU and 53-bed HDU will be made functional by providing them with 23 ventilators and 53 monitors.

Jauhar hospital

Shah was told that the structure of the 50-bed hospital in Gulistan-e-Jauhar located opposite the University of Karachi is ready to use, while the oxygen pipeline was being laid and work will be completed by the end of this week.

On the recommendation of the health department, the chief minister approved Rs 95.7 million for the purchase of equipment, including four ventilators, 40 monitors, a portable X-ray machine, two ECG machines, two portable monitors, 35 beds and a 500 kVA generator. The chief executive on the occasion gave the officials of the health department four to six weeks to make the hospital functional and report to him on the matter.

200-bed IDCH

The chief minister was told that the 200-bed IDCH at Nipa is a three-storey building being developed with high-flow oxygen and ICU, and the structure of the hospital was ready to shift while the necessary installation and fixing of the hospital equipment had started.

He directed the health department to make the 54-bed ground and first floor functional within the next five weeks As private hospitals have been asked by the government to expand their ICUs and HDUs said Shah, over Rs 2.7 billion have been released to purchase the equipment to upgrade the existing facilities.

‘Ignore the rumours’

The Sindh government has clarified that it has not been using its authority to forcibly send anyone diagnosed with COVID-19 to hospital isolation, advising people not to pay heed to such rumours that are being deliberately spread to discourage them from getting tested for the novel corona virus infection.

In a statement issued on Wednesday, Sindh government spokesman Murtaza Wahab said that it is wrong to assume that people diagnosed with COVID-19 were being forced for hospital isolation. He said that certain elements are behind creating such a false impression so as to misguide the people during the pandemic.

Wahab, who is also the chief minister’s law and environment adviser, said the provincial government fully backs the recommendations of doctors that people diagnosed with the novel corona virus infection but showing no symptoms can self-isolate at home as a precaution. He said such cases of COVID-19 fall into the ‘A category’ of the novel corona virus patients, adding that the provincial government has duly issued standard operating procedures for their isolation.

The spokesman added that such a false impression that the government had been using its authority to forcibly send people to hospital isolation has to be negated so as to encourage people to get tested for COVID-19 without any fear while fulfilling their responsibilities as law-abiding citizens.

He advised the public that anyone with symptoms of the novel corona virus should contact the helpline service of the health department, which will send its team to screen them for COVID-19 at home free of charge. He said that if the novel corona virus test result turns out to be positive, the health department team would provide the best set of guidelines to observe the mandatory isolation period.

دنیا کا گرم ترین مقام 'موت کی وادی'، جہاں پتھر خود بخود حرکت کرتے ہیں

دنیا کا گرم ترین مقام 'موت کی وادی'، جہاں پتھر خود بخود حرکت کرتے ہیں

دنیا کا گرم ترین مقام 'موت کی وادی'، جہاں پتھر خود بخود حرکت کرتے ہیں


”بھارت سے ٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ 2021 کی میزبانی چھن سکتی ہے کیونکہ۔۔۔“ آئی سی سی نے بھارت کو زور دار جھٹکا دیدیا

”بھارت سے ٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ 2021 کی میزبانی چھن سکتی ہے کیونکہ۔۔۔“ آئی سی سی نے بھارت کو زور دار جھٹکا دیدیا
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے خبردار کیا ہے کہ بھارت سے مینز ٹی 20 ورلڈ کپ 2021 کی میزبانی واپس لی جاسکتی ہے۔کرکٹ کی عالمی شہرت یافتہ اور معتبر ترین سمجھی جانے والی ویب سائٹ کرک انفو کی رپورٹ کے مطابق بھارتی کرکٹ بورڈ آئی سی سی کواپنی حکومت سے ٹورنامنٹ کے لیے ٹیکس چھوٹ دلانے میں ناکام رہا ہے۔
ویب سائٹ نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل اور بھارتی کرکٹ بورڈ کے درمیان دو ماہ سے جاری ای میلز کے تبادلے کے حوالے سے بتایا کہ آئی سی سی کے جنرل کاو¿نسل جوناتھن ہال نے 29 اپریل کو واضح کر دیا تھا کہ بی سی سی آئی کے غیرمتوقع حالات سے متعلق شق کے بارے میں نوٹیفکیشن کی روشنی میں معاہدے کے میزبان بھارتی کرکٹ بورڈ پر لاگو ذمہ داریاں اجاگر کریں گے۔
جوناتھن ہال نے مزید کہا کہ آئی سی سی کی بزنس کارپوریشن 18 مئی کے بعد کسی بھی وقت معاہدہ فوری طورپر ختم کرنے کا حق رکھتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بی سی سی آئی نے آئی سی سی کو رواں سال 18 مئی تک غیر مشروط تصدیق فراہم کرنی تھی کہ انھوں نے دیرینہ مسئلے کا حل تلاش کر لیا ہے، بھارتی کرکٹ بورڈ کورونا کو بنیاد بنا کر دیڈلائن میں 30 جون تک توسیع چاہتاہے جسے آئی سی سی مسترد کر چکا ہے۔

پی سی بی نے ثقلین مشتاق اور گرانٹ بریڈبرن کی تقرریوں کااعلان کردیا

پی سی بی نے ثقلین مشتاق اور گرانٹ بریڈبرن کی تقرریوں کااعلان کردیا
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)پی سی بی نے ثقلین مشتاق اور گرانٹ بریڈبرن کی تقرریوں کااعلان کردیا،ثقلین مشتاق اور گرانٹ بریڈبرن کی ہائی پرفارمنس سنٹر میں خدمات حاصل کی گئی ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پی سی بی نے کہاہے کہ سابق آف سپنر ثقلین مشتاق کوہیڈآف انٹرنیشنل پلیئر ڈویلپمنٹ تعینات کردیاگیا جبکہ گرانٹ بریڈبرن کو ہیڈآف ہائی پرفارمنس کوچنگ مقررکردیاگیا ،پی سی بی نے عصر ملک کو ہائی پرفارمنس آپریشنز منیجر مقررکردیا۔

گرانٹ بریڈبرن نے کہاہے کہ پی سی بی کے ساتھ تعلق قائم رہنا اعزاز کی بات ہے،ہیڈآف انٹرنیشنل پلیئر ڈویلپمنٹ ثقلین مشتاق نے کہاہے کہ پاکستان کی نمائندگی کرنا اعزازہے نئی پیشکش پر بہت خوش ہوں ،ہائی پرفارمنس ٹیم میں شمولیت اور سنہری دور واپس لانے کیلئے یہ بہترین وقت ہے۔

”ایڈز اور کورونا وائرس کی یہ چیز ایک جیسی ہے“ حیران کن دعویٰ سامنے آ گیا

”ایڈز اور کورونا وائرس کی یہ چیز ایک جیسی ہے“ حیران کن دعویٰ سامنے آ گیا
چین میں محققین نے خبردار کیا ہے کہ ایچ آئی وی (ایڈز) اور کورونا وائرس SARS-CoV2 کے انسانی قوت مدافعت پر حملہ کرنے کا ا نداز ایک جیسا ہے۔ اس انکشاف کے بعد ایسا معلوم ہوتا ہے کہ کورونا وائرس کے ساتھ انسانوں کو اپنا طرز زندگی تبدیل کرنا ہوگا اور ایسا شاید ہمیشہ کیلئے ہو۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایڈز اور کورونا کا وائرس انسانی جسم پر حملہ آور ہو کر خلیوں پر موجود ان اہم مارکرز کو ختم کر دیتے ہیں جو ہماری قوت مدافعت انفیکشنز کو پہچان کر ختم کرنے کیلئے استعمال کرتی ہے۔ ان مارکرز کو Histocompatibility Complex یا پھر MHC کہا جاتا ہے۔ یہ مارکرز ایسے ہی کام کرتے ہیں جیسے فوجیوں کی کوئی ٹیم فضائی حملے سے قبل لیزر کی مدد سے کسی ہدف پر نشان لگاتی ہے۔

پولیس کی مجبوریاں

13مارچ 2007ء کو چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری اپنی اہلیہ کے ہمراہ پیدل سپریم کورٹ جانے کی کوشش کر رہے تھے تاکہ 9مارچ کو جنرل پرویز مشرف کی طرف سے کی گئی اپنی برطرفی کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست جمع کروا سکیں۔

 گھر سے نکلتے ہی انہیں باوردی پولیس اہلکاروں کی مزاحمت کا سامنا تھا۔ کچھ دور چلنے کے بعد ایک لمحہ ایسا بھی آیا کہ ایک باوردی شخص نے چیف جسٹس کو بالوں سے پکڑ کر گھسیٹا اور دھکے دیے۔ موقع پر موجود اخبارات کے فوٹو گرافرز نے اس خاص لمحے کو اپنے کیمروں کی آنکھ سے محفوظ کر کے تاریخ کا حصہ بنا دیا۔ 

اگلے دن اخبارات میں چیف جسٹس کو بالوں سے پکڑنے اور دھکے دینے کی تصویر شائع ہوئی تو ملک میں پرویز مشرف کی ڈکٹیٹر شپ کے خلاف تحریک نے جان پکڑ لی۔

کچھ عرصہ بعد افتخار چوہدری بحال ہوئے تو انہی کے ہم نام انسپکٹر جنرل اسلام آباد پولیس افتخار چوہدری، ایس پی پولیس جمیل ہاشمی، انسپکٹر الفت کاظمی اور دیگر کے خلاف اوپر درج تیرہ مارچ کے واقعے کی روشنی میں توہین عدالت کی کارروائی کا آغاز ہوا۔ تحقیقات کے دوران اس وقت تھانہ سیکرٹریٹ کے اس وقت کے ایس ایچ او رخسار مہدی نے انکشاف کیا کہ جناب آپ ہمیں خواہ مخواہ قربانی کا بکرا بنا رہے ہیں۔ ہمارے افسران بھی مجبور ہیں۔ 

13مارچ کو چیف جسٹس افتخارچوہدری کوروکنے والے پولیس ملازمین نہیں بلکہ کچھ اور لوگ تھے جنہوں نے پولیس کی وردیاں پہن رکھی تھیں۔ اس اہم بیان پر کسی نے کان دھرے نہ اس سمت میں تحقیقات کرائی گئیں تاہم تمام پولیس اہلکاروں کو سزا سنا دی گئی۔

پیپلز پارٹی کے دورِ اقتدار میں 2مئی 2011ء کو ایبٹ آباد میں امریکی سیلز نے اسامہ بن لادن کے خلاف کارروائی کی تو اس اہم واقعے کی رپورٹنگ کے لیے میں بھی ایبٹ آباد پہنچ گیا۔ جہاں اس وقت علاقے کا نذیر خان نامی ایس ایچ او بھی موجود تھا، نذیر خان سے باتوں باتوں میں پتا چلا کہ وہ واقعے کے فوری بعد موقع پر پہنچنے والے پہلے چند افراد میں شامل تھا۔ وہ گپ شپ کے انداز میں میرے سوالات کا جواب دیتے ہوئے واضح طور پر پریشان تھا۔ 

اس کی پریشانی بھانپتے ہوئے میں نے پوچھ لیا کہ جناب آپ پریشان کیوں ہیں؟ ایس ایچ او نے تاریخی جواب دیا۔ بولا جناب یہ واقعہ میرے علاقے میں رونما ہوا ہے۔ امریکی صدر اوباما نے اس پر پریس کانفرنس بھی کی ہے۔ مجھے اور تو کسی کا پتا نہیں اتنا ضرور پتا ہے کہ اب کسی اور کے خلاف کارروائی ہو نہ ہو، میں ضرور معطل کر دیا جائوں گا۔ اس برجستہ جواب پر میری بے ساختہ ہنسی نکل گئی۔ 

میں نے اسے یقین دلایا کہ جناب پریشان نہ ہوں اس میں آپ کی کوئی غلطی نہیں۔ وہ بضد رہا کہ جناب آپ کو پتا نہیں نزلہ کمزوروں پر ہی گرتا ہے۔ بعد میں اس واقعے پر جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی سربراہی میں ایک کمیشن بھی بنا مگر آج تک کسی ایک ذمہ دار کو سزا نہ ملی تاہم ایک عرصہ تک متعلقہ ایس ایچ او پیشیاں ضرور بھگتتا رہا۔

ن لیگ کا دور آیا تو اسلام آباد میں کیے جانے والے دھرنوں سے نمٹنے کے لیے پھر پولیس کی ضرورت پڑی۔ پولیس کے بعض افسران نے دیکھ لیا کہ دھرنوں میں ایک طرف حکومت ہے تو دوسری طرف تحریک انصاف اور طاقتور لوگ لہٰذا ہاتھیوں کی لڑائی میں گھاس کی طرح کچلے جانے کے بجائے پتلی گلی سے نکلنا ہی بہترہے۔ 

کچھ افسران نے حکومت سے معذرت کرلی۔ لیکن اس وقت کے آئی جی پولیس طاہرعالم خان اور قائم مقام ایس ایس پی عصمت اللہ جونیجو نے اپنے پولیس اہلکاروں کی مدد سے دھرنے میں شامل بلوائیوں کا خوب مقابلہ کیا۔ جونیجو تو بلوائیوں کے ہاتھوں شدید زخمی بھی ہوئے۔ دھرنا ختم ہوا تو وزیرداخلہ چوہدری نثار نے پولیس افسران پر انعامات کی بارش کی۔ 

انعامات دیتے ہوئے اپنے اسٹاف کے افسران کو بھی خوب نوازا لیکن لاٹھیاں کھانے والے جونیجو کو انعام تو کجا اس کی تعریف میں دو لفظ نہ بولے۔ان واقعات سے پتا چلتا ہے کہ پاکستان میں کس طرح طاقتور ترین لوگ ضرورت پڑنے پر پولیس اور اس کی وردیاں بھی استعمال کر لیتے ہیں۔ اسامہ بن لادن برآمد ہو جائے تو پولیس والے اس کی پیشیاں بھی بھگتتے ہیں۔ پولیس آئین پاکستان اور جمہوری نظام کا ساتھ دے تو سیاسی جماعتیں انہیں اپنی پسند ناپسند کی بھینٹ بھی چڑھا دیتی ہیں مگر حکمران فوجی ڈکٹیٹر ہو یا منتخب جمہوری سیاستدان کوئی بھی پولیس نظام کو مالی و انتظامی طور پر خودمختار اور مداخلت سے پاک ادارہ بننے نہیں دیتا۔

دارالحکومت اسلام آباد ہو یا ملک کے کسی بھی صوبے کا کوئی ضلع، ہر جگہ اکثر تھانے محرومیوں اور کرپشن کی کھلی داستان بن چکے ہیں۔ اضلاع میں اکثر پولیس افسران تھانوں کو بجٹ ہی فراہم نہیں کرتے۔ تھانوں کے پاس اپنی سرکاری گاڑیوں کے لیے مناسب پٹرول ہوتا ہے نہ تفتیش کے لیے پیسے۔ ظاہر ہے وہ ان ’’انتظامات‘‘ کا بوجھ اپنے جونیئر سب انسپکٹرز، اے ایس آئیز اور کانسٹیبلز کے ذریعے عوام کی جیب پر ہی ڈالتا ہے۔ یوں پورا سسٹم پولیس کو کرپشن پر مجبورکرتا ہے۔

اس سب کے باوجود محکمہ پولیس میں شیخ آباد ٹنل مانسہرہ پر ایمانداری سے ڈیوٹی انجام دینے والے اورنگزیب خان جیسے پولیس اہلکاربھی بڑی تعداد میں موجود ہیں۔ ایسے اہلکار کسی سے بدتمیزی کرتے ہیں نہ کوئی غیر قانونی مطالبہ۔ وہ نہیں دیکھتے کہ سامنے کس کی بیوی ہے( اچھی بات یہ ہے کہ کسی کی بیوی کہہ کر بد تمیزی کرنے والے واقعہ کا نوٹس لے لیا گیا ہے) ، کوئی سرکاری افسرہے جج یا صحافی، وہ صرف اپنا کام کرتے ہیں، یہ سب جانتے ہوئے کہ وقت آنے پر نزلہ تو کمزوروں پر ہی گرتا ہے۔

خبریں پڑھنے کے لیے انسان کا متبادل تھری ڈی نیوز اینکر

ٹیکنالوجی کے اس دور میں سائنس آئے روز نت نئی ایجادات کر رہی ہے اور سائنسدان لوگوں کی زندگیوں کو آسان بنانے کے لیے دن رات کوششوں میں مصروف ہیں۔

حال ہی میں سائنس کی دنیا میں ایک بڑی اور اہم پیش رفت سامنے آئی ہے جہاں ٹیکنالوجی نے انسانوں کا متبادل بھی تلاش کرلیا ہے۔

چین کی سرکاری نیوز ایجنسی نے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے دنیا کی پہلی تھری ڈی نیوز اینکر متعارف کرادی ہے۔

تھری ڈی نیوز اینکر کی خاصیت

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کی جانب سے پیش کی جانے والی اس تھری ڈی نیوز اینکر کی یہ خاصیت ہے کہ یہ با آسانی گھوم سکتی ہے جب کہ یہ چہرے پر پیچیدہ تاثرات بھی ظاہر کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

دوسری جانب یہ تھری ڈی نیوز اینکر اپنے بال اور لباس میں بھی تبدیلی لاسکتی ہے جب کہ یہ انسانوں کی طرح پلکیں بھی جھپکاتی ہے۔